جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے قصبہ اوڑی میں واقع کھیل کے میدان کی حالت کافی خراب ہے۔ میدان میں بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے کھلاڑیوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بارہمولہ: اوڑی میں کھیل کا میدان خستہ حالی کا شکار
جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے گھیل کو فروغ دینے کے لئے نوجوانوں کو مختلف علاقوں میں کرکٹ کٹ تو فراہم کیا لیکن اوڑی میں کھیل کے میدان ہی خستہ حالی کا شکار ہے اور اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
Bad condition of sports stadium
جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے قصبہ اوڑی میں واقع کھیل کے میدان کی حالت کافی خراب ہے۔ میدان میں بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے کھلاڑیوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کھلاڑیوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میدان قصبہ اوڑی کا سب سے بڑا میدان ہے، پھر بھی انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ میدان میں نہ کھلاڑیوں کے لیے آرام گاہ کا کوئی انتظام ہے اور نہ ہی بیت الخلا اور پینے کے پانی کا کوئی انتظام ہے۔
کھلاڑیوں کے مطابق انتظامیہ صرف کھوکھلے دعوے کرتا ہے جبکہ زمینی سطع پر کچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔ میدان میں حصار بندی کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے جس وجہ سے یہ میدان آوارہ جانوروں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔
ناراض کھلاڑیوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس میدان پر تعمیر و ترقی کے علاوہ کھلاڑیوں کے لیے دوسری ضروری سہولیات فراہم کرائیں تاکہ علاقے کے نوجوانوں کو کھیل کود میں کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ايک مقامی کھلاڑی ناصر قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ہمارے اوڑی میں یہ ایک ہی کھیل کا میدان ہے جس پر ہم کھیلا کرتے تھے لیکن یہ اب کھیلنے کے لائق نہیں ہے۔
ایک دوسرے مقامی کھلاڑی سہیل عارف کا کہنا ہے کہ پہلے یہ گراؤنڈ بالکل ٹھیک تھا۔ جب اوڑی میں ڈی ڈی سی الیکشن تھے تب یہاں ریلیاں ہوئی اور گاڑیوں کو گراؤنڈ کے اندر چلایا گیا جس کی وجہ سے یہ گراؤنڈ خراب ہوگیا۔
سہیل عارف کا کہا کہ ہم پہلے یہاں بہت ساری سرگرمیاں انجام دیتے تھے جو اب نہیں کر پا رہے ہیں۔ ہم انتظامیہ سے یہ گزارش کرتے ہیں کہ گرؤنڈ کو ٹھیک کیا جائے اور اس کی مرمت کرائی جائے۔
کھلاڑیوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میدان قصبہ اوڑی کا سب سے بڑا میدان ہے، پھر بھی انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ میدان میں نہ کھلاڑیوں کے لیے آرام گاہ کا کوئی انتظام ہے اور نہ ہی بیت الخلا اور پینے کے پانی کا کوئی انتظام ہے۔
کھلاڑیوں کے مطابق انتظامیہ صرف کھوکھلے دعوے کرتا ہے جبکہ زمینی سطع پر کچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔ میدان میں حصار بندی کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے جس وجہ سے یہ میدان آوارہ جانوروں کی آماجگاہ بن چکا ہے۔
ناراض کھلاڑیوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس میدان پر تعمیر و ترقی کے علاوہ کھلاڑیوں کے لیے دوسری ضروری سہولیات فراہم کرائیں تاکہ علاقے کے نوجوانوں کو کھیل کود میں کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ايک مقامی کھلاڑی ناصر قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ہمارے اوڑی میں یہ ایک ہی کھیل کا میدان ہے جس پر ہم کھیلا کرتے تھے لیکن یہ اب کھیلنے کے لائق نہیں ہے۔
ایک دوسرے مقامی کھلاڑی سہیل عارف کا کہنا ہے کہ پہلے یہ گراؤنڈ بالکل ٹھیک تھا۔ جب اوڑی میں ڈی ڈی سی الیکشن تھے تب یہاں ریلیاں ہوئی اور گاڑیوں کو گراؤنڈ کے اندر چلایا گیا جس کی وجہ سے یہ گراؤنڈ خراب ہوگیا۔
سہیل عارف کا کہا کہ ہم پہلے یہاں بہت ساری سرگرمیاں انجام دیتے تھے جو اب نہیں کر پا رہے ہیں۔ ہم انتظامیہ سے یہ گزارش کرتے ہیں کہ گرؤنڈ کو ٹھیک کیا جائے اور اس کی مرمت کرائی جائے۔