انہوں نے احتجاج کے دوران انتظامیہ کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'کئی ماہ سے ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تنخواہیں مختص نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کئی بار ہم نے متعلقہ محکمہ سے درخواست کی کہ ان کی تنخواہیں مختص کی جائیں، لیکن آج تک ہماری کسی نے نہیں سنی۔'
سلیمہ نامی ایک خاتون کا کہنا تھا کہ 'ہمیں گھروں میں بھی کافی مشکلات درپیش آرہی ہے، ہمارے گھر کا گزارا ہماری تنخواہ سے ہوتا تھا لیکن 6 مہینے سے ہمیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ایک طرف سے حکومت بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ جسی اسکمیز خواتین کے لیے لا رہی ہیں لیکن دوسری طرف ہمیں سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور کر رہے ہیں۔
ایک اور خاتون کا کہنا تھا کہ ہم سے محکمہ ہر کام برابر لیتا ہے جب بات تنخواہ کی آتی تب ہماری کوی بھی نہی سنتا۔ انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ جلد از جلد انکی تنخواہیں واگزار کریں جس سے انکی پریشانیوں کا ازالہ ہو