شمالی کشمیر کے ضلع بارہومولہ کے تحصیل سوپور کی رہنے والی ایک لڑکی نگہت بشیر نے کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر کہا تھا، کہ اسے آرمی کی جانب سے لگاتار ہراساں کیا جارہا ہے۔
دراصل نگہت کا کہنا ہے جب سے اس نے کہا ہے کہ کشمیر میں آرمی بھی ڈرگ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے، اس کے بعد سے آرمی انہیں مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔
گذشتہ روز نگہت کے ساتھ ایک حادثہ پیش آیا، نگہت سکوٹی سے کہیں جارہی تھی، اس بیچ اس کی اسکوٹی حادثے کا شکار ہوگئی، جس کے بعد اسے زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
اسی سلسلے میں تحصیل ہیڈ کواٹر سوپور میں ایس ڈی پی او سوپور اور پولیس کے اعلی افسر راجا ماجد اور سوپور پولیس سٹیشن کے عازم اقبال نے میڈیا سے بات کرتے ہوے کہا 'کل جو سوپور کے بائی پاس علاقے کے نزدیک ایک سکوٹی سوار کو حادثہ پیش آیا تھا، یہ اسکوٹی سیلو سے سوپور کی طرف آرہی تھی، جوں ہی یہ سکوٹی سوپور کے بابا موٹرس کے نزدیک پہنچی تو وہاں حادثے کا شکار ہو گئی۔
انہوں نے بتایا 'یہ حادثہ کتے کی وجہ سے پیش آیا۔ بعد میں زخمیوں کو سوپور ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ وہاں پر ایک زخمی جن کا نام ذاکر احمد میر بتایا جاتا ہے، کو اسی وقت سکمز سرینگر منتقل کیا گیا ہے. دوسرے زخمیوں کو کچھ دیر بعد سوپور ہسپتال سے ڈسچارچ کر دیا گیا'۔
وہیں نگہت بشیر کا کہنا ہے کہ ان کے اسکوٹی کتے کے ساتھ ٹکرا کر حادثے کا شکار ہوئی ہے، یہ اسلیے کیونکہ یہ کتا فوج کا تھا۔
اس ضمن میں جب میڈیا نے سوپور کے ایک اعلیٰ افسر راجہ ماجد سے سوال کیا تو انہوں نے کہا 'نگہت بشیر کی سب باتیں بالکل بے بنیاد ہیں۔ جو بھی نگہت بشیر سوشل میڈیا پر غلط ویڈیوز چلاتی ہے وہ بالکل غلط ہیں، اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
بالآخر سوپور پولیس نے تمام ذی عزت شہریوں کو بزریعہ میڈیا آگاہ کیا کہ براہ کرم نگہت بشیر کی غلط اور بے بنیاد باتوں کی طرف جانے سے پہلے حقیقت جان لیں اور پھر اس کی ویڈیوز کو شیئر کریں'۔