شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل سب ڈویژن کے اندرکوٹ، نوگام، زالپورہ اور دیگر درجنوں علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر مشتمل دھان کی اراضی کو خشک سالی کا سامنا ہے۔
زمینداروں نے بتایا کہ واسی کھن پر دریائے جہلم سے نکلنے والی نہر متعدد مقامات پر ناکارہ ہیں جس پر سنہ 2014 کے تباہ کن سیلاب کے بعد محکمہ اریگیشن کی طرف سے ڈریجنگ کرنے کی باضابطہ ٹینڈر نکال کر کام بھی شروع کیا گیا۔ تاہم صرف ڈمکھن نامی مقام تک ہی مذکورہ نہر کی صفائی کرکے باقی ماندہ کام کو ادھورا چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ واسی کھن لفٹ اریگیشن اسکیم اس صورتحال کے لیے بنیادی وجہ ہے۔ تین برس قبل مکمل ہوچکی ہے۔ آئے روز متعلقہ حکام کے پاس جاکر مذکورہ اسکیم شروع کرنے کی درخواست کی جا رہی ہے۔ لیکن ان کی ایک بھی نہیں سنی جاتی ہے جس کی وجہ سے دھان کی کھیتوں کو آبپاشی کی شدید قلت ہے۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور آبپاشی و فلڈ کنٹرول محکمہ پانی کی فراہمی کو بحال کرنے میں ناکام رہا ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے سبب، ہزاروں ایکڑ اراضی میں دھان کی فصل تباہ ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر دھان کے کھیتوں کے لیے فوری طور پر پانی جاری نہ کیا گیا تو کاشتکاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔
عید کے موقع پر مسجدیں اور خانقاہیں بند رہیں گی
انہوں نے متعلقہ عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
ادھر جب ای ٹی وی بھارت نے متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر کے دفتر جاکر ان سے اس تعلق سے بات کرنے کی کوشش کی تو وہ وہاں موجود نہیں تھے اور ان کا موبائل نمبر بھی بند آرہا تھا۔