بانڈی پورہ (جموں و کشمیر) : ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی قصبہ گریز میں تلیل علاقے سے تعلق رکھنے والے باشندوں نے محکمہ زراعت کے تئیں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے خستہ اور سڑے ہوئے بیج کسانوں کو فروخت / تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کسانوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ انتہائی زیادہ قیمت پر اور غیر معیاری بیج فروخت کر رہا ہے۔
محکمہ زراعت پر غیر معیاری بیج فروخت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا: ’’قیمتیں زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ بیج غیر معاری اور سڑے ہوئے ہیں جنہیں ہرگز کھیتی باڑی میں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ کسانوں کا مزید کہنا ہے کہ کاشتکاری کا سیزن شروع ہونے کے ساتھ ہی پہاڑی اور دور دراز علاقہ - تلیل - کے کسان بھی مختلف اقسام کی فصلوں بشمول؛ گندم، مکئی، راجما وغیرہ کی کھیتی کے لیے بیج محکمہ زراعت سے ہی خریدتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آلو کے ساتھ ساتھ یہ سبھی فصلیں بھی یہاں کی خوراک کا اہم حصہ ہیں تاہم امسال غیر معیاری بیچ فروخت کیے جانے سے اب کاشتکاروں کو، بہتر اور معیاری بیج کے لیے، مزید انتظار کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: KVK Distributes Seeds Fertilizer: کرشی وگیان کیندر نے بیج اور کھاد تقسیم کیے
واضح رہے کہ سرحدی علاقہ گریز سال کے تقریباً پانچ مہینے برف کی موٹی چادر میں دبا رہتا ہے اور مئی میں برف پگھلنے کے ساتھ ہی محدود مہینوں کے لیے چند محدود فصلوں کی ہی کاشت شروع ہوجاتی ہے۔ گریز علاقہ میں کاشتکاری کا سیزن انتہائی محدود ہوتا ہے اور ایسے میں مبینہ طور محکمہ زراعت کی جانب سے غیر معیاری بیج فروخت کیے جانے سے کسانوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ کسانوں نے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے معاملہ کی چھان بین اور ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔