خیال رہے ٹیم کو یہ خبریں موصول ہوئی تھی کہ علاقے کی ایک 70 سال کی معمر خاتون کی موت واقع ہوگئی ہے چونکہ علاقہ کووڈ-19 کے حوالے سے کافی حساس ہے تو ڈاکٹروں کو شبہ تھا کہ مذکورہ خاتون کووڈ-19 کی شکار ہوسکتی ہیں جس کے باعث انہوں نے اس کا ٹیسٹ کرنا ضروری سمجھا تاہم علاقے میں کئی لوگوں نے ان پر حملہ کیا اور پتھراؤ بھی کیا بعدازاں ڈاکٹروں نے پولیس کو مدد کے لیے طلب کیا۔ مقامی لوگوں نے پولیس کو دیکھا تو انہوں نے ان پر بھی پتھراؤ شروع کیا جس کے نتیجے میں اس علاقے میں پولیس اور مقامی لوگوں کے مابین جھڑپ ہوئی اور لوگوں نے پتھراؤ شروع کردیا۔ پتھراؤ میں ایس ایچ او سمبل منیب الاسلام سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے -
ادھر مقامی لوگوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ پولیس نے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا اور متعدد نوجوانوں کے علاوہ کئی خواتین کو بھی زدوکوب کیا اس کے علاوہ گاؤں کے رہائشی مکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
تاہم ایس ایس پی راہل ملک نے توڑ پھوڑ اور خواتین کے ساتھ مارپیٹ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں نے امن و قانون میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی، پولیس پر پتھراؤ کیا تو پولیس نے اس کے جواب میں کاروائی کی -
چیف میڈیکل آفیسر بانڈی پورہ نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کی ٹیم مذکورہ خاتون کی سیمپلنگ کے لیے وہاں گئی تو لوگوں نے ان پر پتھراؤ کیا جو قابل افسوس معاملہ ہے۔