بانڈی پورہ میں سمبل سوناواری کے بہارآباد علاقے میں لوگوں نے روسی سفیدوں کو کاٹنے کا عمل شروع کیا اور وادی کے کئی دیگر علاقوں میں بھی روسی سفیدوں کے کاٹنے یا شاخ تراشی کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق روسی سفیدے سے نکلنے والی روئی کے گھالے سے لوگوں میں الرجی ہوتی ہے اور کووڈ 19 کی صورتحال میں لوگ جب اس الرجی کیلئے علاج و معالجے کے سلسلے میں طبی مراکز پہنچیں گے تو وہاں وہ کوروناوائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق کووڈ 19 بیماری پھیپھڑوں پر ہی حملہ کرتی ہے اور اگر روسی سفیدوں کے سبب الرجی کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ جائے گی تو موجودہ صورتحال میں ہسپتالوں میں بھیڑ ہوگی جس سے یہ لوگ بھی کووڈ سے متاثر ہو سکتے ہیں اور معالجین کو بھی پریشانیوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ نے جموں وکشمیر کے ہر قصبہ و دیہات میں اس سلسلے میں لوگوں کو متنبہ کرتے ہوئے انہیں جلد سے جلد روسی سفیدوں کو کاٹنے یا انکی شاخ تراشی کی ہدایات جاری کی ہیں۔
اس سلسلے میں شمالی ضلع بانڈی پورہ کے کئی دیہات میں لوگوں نے اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے از خود ان درختوں کی کٹائی شروع کر دی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی افراد نے اس اقدام کے لیے انتظامیہ کی سراہنا کی ہے۔