جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں بدھ کے روز 45 سالہ باغ کھٹانہ نامی شخص ولر کے پاس نالے میں اس وقت ڈوب گیا جب وہ اس نالے میں نہا رہا تھا۔ تاہم چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجود آج یعنی جمعرات دن کے دو بجے تک اس کی لاش برآمد نہ ہو سکی۔
گشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مقامی ملاحوں نے انتھک کوشش کی تاہم نالے میں پانی کے کافی بہاو کی وجہ سے انہیں کوئی کامیابی نہ مل سکی۔ اس کے علاوہ ایچ ڈی آر ایف اور پولیس نے بھی کل سے ہی اس بارے میں کافی کوشش کی۔ تاہم آج تقریبا دو بجے آرمی کی نیوی ٹیمیں بھی اس کام میں لگ گئیں۔ جسے مقامی لوگوں اور رشتہ داروں میں لاش ملنے کی امید جاگ گئی۔ باغ کھٹانہ ولد مکھن کا تعلق پہاڑی علاقہ ٹنگھاٹ سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاحتی مقام گریز حکام کی نظروں سے اوجھل کیوں؟
وہ اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ اپنے مویشیوں اور بھیڑوں کو پالنے کی غرض سے ان دنوں ولر کے آس پاس میدانوں میں عارضی طور پر مقیم تھا۔ باغ کھٹانہ کے رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ مقامی انتظامیہ نے بروقت اطلاع ملنے کے باوجود تلاشی کے کام میں دیری کی اور جو بھی ٹیمیں اس سلسلے میں یہاں بیجھی گئیں ان کے پاس اس کام کے لئے مناسب انتظام ہی موجود نہیں تھا۔ انہوں نے اس موقعے ہر انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا۔