در اصل بدھ کی صبح حاجن علاقے میں ایک شخص کے بارے میں یہ افواہ پھیل گئی کہ وہ دریا جہلم میں غرقاب ہو گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے فوراً متعلقہ پولیس کے ہمراہ بچاو کارروائی شروع کی، تاہم بعد میں ایس ڈی آر ایف کی ایک ٹیم کو بھی اس میں شامل کیا گیا اور دن بھر یہ کاروائی جاری رہی۔
مذکورہ شخص کے دریا میں ڈوب نے کے شبہات اس وجہ سے بھی زیادہ پیدہ ہوئی کیونکہ اس کے کپڑے بھی دریا کے کنارے پائے گئے۔ تاہم بعد میں پولیس نے اس شخص کو ایک مقامی مسجد کے حمام میں زندہ پایا جس کے بعد انہیں ان گھر پہنچایا گیا۔
پولیس نے اس پورے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے مذکورہ شخص کی شناخت عاشق احمد ڈار ولد عبد العزیز ڈار کے نام سے ظاہر کی ہے، جو حاجن کے علاقہ بنگر محلہ کا رہائشی بتایا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ صبح جب اس شخص کے دریا میں ڈوبنے کا افواہ پھیلا تو اس سے علاقہ کے مکینوں میں کافی خوف و ہراس پھیل گیا اور اس کے نتیجے میں اس شخص کا پتہ لگانے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔
بالآخر مذکورہ شخص کو مسجد کے اندر مقامی لوگوں نے دیکھا اور پولیس کو خبر دی، تاہم بعد میں پولیس نے اسے اپنے گھر پہنچایا۔
کئی لوگوں کا اندازہ ہے کہ مذکورہ شخص کسی ذہنی عارضی مرض میں مبتلا ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے اس نے ایسا کیا ہوگا، البتہ اس کے ذہنی مرض میں مبتلا ہونے کی کوئی تصدیق نہیں ہے۔