شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے چک ماتری گام کے بالائی علاقوں اور بانڈی پورہ - گریز شاہراہ کے قریب گزشتہ چند دنوں سے پہاڑی کھسکنے کا سلسلہ جاری ہے، جس سے چک ماتری گام اور اس سے ملحقہ علاقے میں رہائش پذیر لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’جب سے کشن گنگا پاور پروجیکٹ پر کام شروع کیا گیا ہے تب سے کئی مقامات پر پہاڑیوں کے کھسکنے اور نشیبی علاقوں میں پانی سرکنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔‘‘
واضح رہے کہ کشن گنگا پاور پروجیکٹ کے لئے تئیس کلو میٹر لمبی ٹنل چک ماتری گام کے پہاڑوں سے گزرتی ہے۔
مزید پڑھیں؛ سرینگر میں دس ہزار کنال سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ
اس ضمن میں ڈی سی بانڈی پورہ، تحصیلدار بانڈی پورہ سمیت پولیس اور این ایچ پی سی کے عہدیداروں نے موقع کا جائزہ لیا۔ ڈی سی نے علاقے میں رہائش پذیر لوگوں کو احتیاطی طور محفوظ مقامات منتقل کیے جانے کے احکامات صادر کئے۔
کیا کشن گنگا پاور پروجیکٹ کی ٹنل میں لیک کے باعث پہاڑیاں کھسک رہی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں ڈی سی بانڈی پورہ نے کہا ’’اس ضمن میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جو سبھی پہلوئوں کا جائزہ لینے کے بعد ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرے گی، فی الحال بستی کی حفاظت کے پیش نظر احتیاطی طور رہائشیوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کیے جانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔‘‘