چتور گڑھ: ریاست راجستھان کی میواڑ یونیورسٹی میں ہفتہ کے روز ایک کشمیری طالبہ نے ہاسٹل کے کمرے میں مبینہ طور خود کو پھانسی دیکر خودکشی کر لی۔ خودکشی کی اطلاع پر وارڈن سمیت دیگر لڑکیاں بھی پہنچ گئیں، تاہم تب تک وہ دم توڑ چکی تھیں، بعد ازاں وارڈن نے پولیس کو اطلاع دے دی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنے قبضہ میں لے کر ڈسٹرکٹ ہسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوا دیا۔Kashmiri student suicide in Mewar University
گنگر پولیس اسٹیشن کے انچارج شیو لال مینا نے بتایا کہ طالب علم شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کی رہنے والی تھی اور یہاں میواڑ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں قیام پذیر تھی۔ وہ ریڈیولاجی کے دوسرے سال کی طالبہ تھی۔ شیو لال مینا نے بتایا کہ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح تقریباً 4:45 بجے پیش آیا۔ ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ آفرین بنت فردوس کو سامنے کی بالکونی سے جھولتے ہوئے دیکھ کر ایک طالبہ رو پڑی۔ اطلاع ملتے ہی فوراً وارڈن انو پورنا اور سمیت دیگر طالبات اس کے کمرے میں پہنچ گئیںتاہم انکے مطابق تب تک وہ مر چکی تھی۔ اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں سوسائیڈ نوٹ برآمد نہیں ہوا جس سے فوری طور خودکشی کی وجوہات معلوم نہ ہو سکیں۔Kashmiri student commits suicide in Chittorgarh
مینا نے مزید کہا کہ معاملے کی اطلاع گھر والوں کو دے دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہاسٹل میں متوفیہ کے ساتھ ان کی ایک رشتہ دار بھی رہائش پذیر تھی جس کی رپورٹ پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ وارڈن اناپورنا نے بتایا کہ متوفیہ رات 10:30 بجے تک اپنی سہیلیوں کے ساتھ تھی، اس کے بعد وہ سونے چلی گئی۔ اس وقت اس واقعہ کی وجہ سے پورا یونیورسٹی کیمپس سوگوار ہے۔Kashmiri student commits suicide