مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع بانڈی پورہ گزشتہ کئی برسوں سے بجلی کے بحران سے گزر رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے موسم سرما کے شروع ہوتے ہی بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہو جاتی ہے اور شہری و دیہی علاقوں میں کئی گھنٹے بند رہتی ہے۔
بجلی کی آنکھ مچولی سے ضلع کے طلبا بھی مایوس ہیں۔طلبا کا کہنا ہے کہ ان کے امتحانات قریب آرہے ہیں تاہم بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ان کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے انتطامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس بجلی گھر کو مکمل کیا جائے تاکہ انہیں بجلی کے فقدان سے آزادی مل سکے۔
محمد اسماعیل نامی ایک مقامی باشندہ نے کہا کہ ایک طرف حکام دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ گرڈ اسٹیشن بہت پہلے مکمل تو ہوچکا ہے تو دوسری طرف اس کو شروع نہیں کیا جا رہا ہے۔
اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ضلع ترقیاتی کمشنر شہباز احمد مرزا سے بات کی تو انہوں یقین دہانی کرائی کہ اس بجلی گھر کو جلد ہی مکمل کر کے اس کا باضاطبہ طور آغاز کیا جائے گا۔
شہباز احمد مرزا کا کہنا ہے کہ ایک ٹاور پر کام نامکمل ہے تاہم ان پر کام جاری ہے انہوں نے یقین دلایا کہ اس ماہ کے اواخر تک یہ گرڈ اسٹیشن شروع کیا جائے گا۔
بتادیں کہ رواں برس فروری میں شہباز احمد مرزا نے بجلی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران ہدایت دی تھی کہ اپریل ماہ تک اس گرڈ اسٹیشن کو شروع کیا جائے۔