شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں اجس نامی علاقے کے کسانوں نے محکمہ ریونیو، محکمہ ہارٹیکلچر اور محکمہ زراعت پر خرد برد کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ متعدد سرکاری اسکیموں میں بدعنوانی سے کام لیا گیا ہے۔
اجس کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پردھان منتری کسان اسکیم سمیت دیگر کئی اسکیموں میں سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے اور غیر مستحق لوگوں کو شامل کیا گیا جبکہ مستحق اور حقدار کسانوں اور باغ مالکان کو نظر انداز کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی کسانوں نے کہا کہ پردھان منتری اسکیم کے تحت متعلقہ محکمہ نے مبینہ طور پر رشوت لیکر یا سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے کسانوں کو شامل کیا لیکن مستحق کسانوں کو محروم رکھا گیا۔ انہوں نے مزید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس اسکیم کے تحت اجس تحصیل میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی سے کام لیا گیا ہے جس کی تحقیقات کرانے کا انہوں نے مطالبہ کیا ہے۔
ادھر ای ٹی وی بھارت نے جب اجس بانڈی پورہ کے تحصیلدار سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اور اگر ایسا کچھ سامنے آتا ہے تو وہ کارروائی کریں گے۔
تحصیلدار اجس نے مزید کہا کہ اس میں اصل مسئلہ تاخیر کا ہے چونکہ آدھار و دیگر ضروری کاغذات میں کچھ مشکلات کی وجہ سے تاخیر ہوگئی جس کی وجہ سے کئی کسان ان اسکیموں کے زمرے میں ابھی تک شامل نہیں ہو سکے ہیں لیکن ان کو بھی جلد شامل کیا جائے گا۔