شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے اجس علاقے میں کئی سال پہلے حکومت نے ایک اسپتال تعمیر کیا ہے لیکن اسپتال تک جانے کے لئے کوئی مناسب راستہ نہیں ہے-
اجس سوناواری کے لوگوں نے آج ڈی ڈی ڈی سی ممبر کے ہمراہ اسپتال کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا- احتجاج میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ اسپتال میں گاڑی یا ایمبولینس کا پہنچنا تو دور، مریضوں کا پیدل جانا بھی دشوار ہے-
مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم مسئلے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے-
اجس تحصیل میں واقع اس اسپتال میں پہنچنے کے لئے کوئی مناسب راہ نہیں ہے- انہوں اس کے علاوہ کہا کہ اسپتال میں ٹیسٹ وغیرہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینری کا بھی فقدان ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اجس کے ڈی ڈی سی ممبر ڈاکٹر مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ سالوں سے تعمیر شدہ اس اسپتال میں پہنچنے کے لیے مریضوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے- انہوں نے کہا کہ اگر کسی وقت مریض کی حالت خراب ہو تو وہ رستے میں ہی دم توڈ سکتا ہے کیونکہ اسپتال تک کوئی گاڑی نہیں پہنچ پاتی- مریضوں کو پھر کندے یا چارپائی پر بٹھا کر اسپتال تک پہنچایا جاتا ہے-
مقامی لوگوں کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ضلع انتظامیہ کو اس حوالے سے کئی مرتبہ مطلع کیا تاہم اس مسئلے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی- انہوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کے لئے کوئی مناسب راستہ تعمیر کیا جائے تاکہ مریضوں کو اسپتال پہنچنے میں آسائش ہو-