سابق نائب اسپیکر جموں و کشمیر اسمبلی و سابق ایم ایل اے گریز نظیر احمد گریزی نے مطالبہ کیا ہے کہ بانڈی پورہ گریز روڈ پر عام افراد کی نقل حمل پر لگائی گئی پابندی کو فی الفور ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کے چلتے ایسے فیصلے سے عام لوگوں کے ساتھ-ساتھ مریضوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہونے کہا کہ گریز میں کووڈ-19 کے ٹیسٹ کی کوئی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ جس کے باعث ایسے مسئلے سے متعلق کسی بھی شخص کو بانڈی پورہ کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ کافی دشوار سڑک کے باعث اس میں گھنٹوں صرف ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس سرحدی اور دور دراز پہاڈی علاقے میں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گریز کے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں کووڈ-19 کی تشخیص کرنے کے لئے ایک لیبارٹری کا قیام فی الفور عمل میں لایا جائے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی گریز میں پہلی بار کووڈ-19 مریض سامنے آئے تھے۔ جس کے باعث ضلع انتظامیہ نے اس علاقے سے جڑی واحد سڑک کو آمدو رفت کے لیے بند کیا تھا۔ تاہم نظیر گریزی نے ضلع انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ علاقے کی واحد آمدو رفت کے ذریعے کو بند کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سڑک موسم سرما کی بھاری برف باری کے باعث قریبا چھ مہینے بند رہنے کے بعد چند دن پہلے ہی کھول دی گئ تھی۔ جس کی وجہ سے یہاں پہلے سے ہی ضروری اشیاء کی عدم دستیابی سے لوگوں کو کافی مشکلات درپیش ہیں۔