میلے میں ضلع بانڈی پورہ کے مختلف دیہاتوں کے 1500 سے زائد کسانوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ظہور احمد نے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ زراعت کو فروغ دینے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی اور طریقہ کار اپنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ' کشمیری چاول اعلیٰ کوالٹی کا ہوتا ہے اسے میٹھا نام دیا جانا چاہئے اور اس گے علاوہ اس کی تجارت قومی مارکیٹ میں ہونی چاہئے۔ اس موقعے پر زراعت سے وابسطہ مختلف ماہرین نے زراعت کے نئے سود مند طریقہ کار کو اپنانے پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: کشمیری نوجوان کیفے صنعت کی جانب راغب
اس کے علاوہ مختلف اسکیموں پر بھی روشنی ڈالی۔ میلے میں ایگریکلچر کے علاوہ، ہارٹیکلچر، فشریز،فلاری کلچر اور دیگر کئ اسٹالز سجاۓ گیے تھے۔ جن پر نئے طرز کے بیج اور پودے رکھے گئے تھے۔ اس موقع پر کئی کسانوں میں ٹریکٹر اور کھیتی کے لیۓ درکار دیگر کئی طرح کا سازو سامان سبسٹی بنیادوں پر کسانوں میں تقسیم کیا گیا۔ جب کہ اسسٹنٹ ڈیولپمنٹ کمشنر بانڈی پورہ نے ایسے کئے کسانوں میں اسناد تقسیم کیں۔ جنہوں نے زراعت کے شعبے میں کئ نمایاں کام انجام دئیے۔