جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں بڑے پیمانے پر پولنگ ہو رہی ہے۔ اس سے قبل سردی کی وجہ سے ووٹرز کی تعداد کم ہی آرہی تھی۔ اب چونکہ درجہ حرارت میں اضافہ کے سبب لوگوں کو بڑی تعداد میں سامنے دیکھا جارہا ہے۔
ووٹرز اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطاروں میں خاصی تعداد میں نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جمہوریت اور ترقیاتی کاموں کے لیے ووٹ کر رہے ہیں۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پہلا انتخابی عمل شروع ہوا ہے۔
بانڈی پورہ کے سنبل حلقے میں 10 بجے تک 16فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔ گریز حلقے میں 5 فیصد، تلیل میں 11 فیصد پولنگ شرح درج کی جاچکی ہے۔
جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی ہوگی، وہیں مغربی پاکستانی مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا۔
ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا۔ وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسل کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔