شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے بونہ کوٹ بلاک میں حالیہ دنوں وائرل ہونے والی ویڈیو کلپ سے متعلق پی ڈی پی کے سینئر رہنما اور سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ نظام الدین بٹ نے ایک پریس کانفرنس بلا کر معاملے کی وضاحت کی۔
انہوں نے ووٹ کے بدلے نوٹ کے الزامات کو مسترد کردیا ہے اور اس سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی بدنام کرنے کی شر پسندوں کی کوشش سے تعبیر کیا ہے۔
نطام الدین بٹ نے پریس کانفرنس کے دوران اس بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ ویڈیو صحیح ہے تاہم اس کے ذریعے سے جو کہنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ سب جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ دراصل پی ڈی پی کا رکن جو کہ پارٹی کے لیے کئی سال سے بحیثیت چیف پولنگ ایجنٹ بھی کام کررہا ہے اہنے ورکرس میں ریفریشمنٹ اور ٹرانسپورٹ اخراجات کے لیے تھوڑی سی رقومات تقسیمِ کر رہاتھا، جس کی الیکشن قوانین کے تحت کوئی ممعانیت نہیں ہے۔
جسٹس راجیش بنڈل جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس
واضح رہے کہ جو ویڈیو کلپ وائرل ہوئی ہیں اس میں اس بات کا دعویٰ کیا جارہا کہ بی ڈی سی چیئرمین بونہ کوٹ بانڈی پورہ گپکار الائنس کے نامزد امیدوار جس کا تعلق پی ڈی پی سے ہیں کے حق میں ووٹ طلب کرتے وقت مبینہ طور پر ووٹ کے بدلے پیسے تقسیم کررہا ہے اور ووٹران کو قرآن پر ہاتھ رکھ کر قسم دلایا جارہا ہے۔
اگرچہ ویڈیو میں یہ صاف طور پر نظر آرہا ہے کہ ایک شخص قرآن پر ہاتھ رکھ قسم لیتا ہے اور اسے کچھ پیسے بھی دئے جارہے ہیں۔ ادھر ڈی ڈی سی بانڈی پورہ نے ایک انکوائری ٹیم تشکیل دی ہے جس کا ذکر انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے بات کرنے کے دوران بھی کیا۔ اس حوالے سے پریس کانفرنس دوران نظام الدین بٹ نے وہ نوٹیفکیشن بھی دکھائی جو انکوائری ٹیم سے ان کو موصول ہوئی ہے تاہم نظام الدین بٹ نے کہا کہ ہمیں انکوائری سے اعتراض نہیں ہے تاہم انکوائری افواہوں اور بے بنیاد دلیلوں کے بجائے حقائق اور ثبوتوں پر ہونی چاہیے۔