اطلاعات کے مطابق انتظامیہ نے غریب، مہاجر اور ضرورت مندوں مزدوروں میں چاول، تیل، دالیں، مصالحے اور کھانے پینے کی دیگر ضروری سامان کے پیکٹس تقسیم کیے۔
ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ شہباز احمد مرزا نے کہا کہ ضلع میں لاک ڈاؤن کے پیش نظر، بہت سے ایسے لوگ ہیں، جنھیں مدد کی ضرورت ہے۔ ضلع انتظامیہ کے افسران نے رضاکاروں کے ساتھ ہفتہ کی شام سے کھانے کے پیکٹس بنانے شروع کر دیے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ شام تک تقریباً 600 کٹس تیار کیے گیے اور بعد میں صحت کے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے رات کے وقت ضرورت مند افراد میں تمام کٹس تقسیم کردی گئیں اور اس دوران ہر جگہ عوامی فاصلے کو برقرار رکھا گیا ہے۔
ضلع ترقیاتی کمشنر نے بتایا کہ ہفتہ کی شب کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ظہور احمد میر اور تحصیلدار بانڈی پورہ رؤف اقبال نے خود کھانے کے پیکٹس مہاجر مزدور، مسکینوں اور غریب لوگوں میں تقسیم کیے، تاکہ انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں تمام مطلوبہ انتظامات کر دیئے گئے ہیں اور لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
پیر کے روز انتظامیہ نے اس عمل کو جاری رکھتے ہوئے سمبل اور اجس علاقوں میں مفت کھانے کے پیکٹس تقسیم کیے۔
شہباز مرزا نے کہا کہ انتظامیہ نے لوگوں کے لیے پہلے ہی آن لائن خریداری کا عمل شروع کر دیا ہے۔ انتظامیہ نے آن لائن خریداری کے لیے فون نمبرات جاری کیے ہیں اور لوگ ان نمبرات کے ذریعے کھانے پینے اور دیگر ضروری اشیاء آرڈر کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کا پھیلاؤ جموں و کشمیر میں میں بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے اور ابھی تک اس وائرس سے 38 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ وادی میں اس وائرس سے متاثر دو افراد کی موت ہوئی ہے۔
انتظامیہ اس سے نمٹنے کے لیے متحرک ہوگئی ہے اور اس وبا کی زنجیر کو توڑنے کے لیے انتظامیہ نے تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن کر دیا ہے۔ مرکزی علاقے میں 3535 افراد کو گھریلو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، جبکہ 227 افراد کو ہسپتالوں میں کورنٹائن کیا گیا ہے اور 1525 افراد کو گھروں میں نگرانی پر رکھا گیا ہے۔
لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور حکومت کی طرف سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن پر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور کہا گیا ہے کہ کچھ لوگوں کی لاپرواہی کی وجہ سے بہت سارے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ کووڈ 19 اور متاثرہ لوگوں سے بچاو کے لئے سماجی دوری برقرار رکھنا ضروری ہے۔ دیگر اقدامات میں بھیڑ بھاڑ سے دور رہنا، بڑے بڑے اجتماعات سے اجتناب کرنا اور 6 فٹ سے 2 میٹر تک دوری برقرار رکھنا جیسے اقدامات شامل ہیں۔