شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں واٹا پورہ میں زیر تعمیر سرکاری پالی تکنیک کالج کی تعمیر کے لئے مقامی باشندوں نے ناقص مواد استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 8 برسوں میں بھی کالج کی تعمیر مکمل نہیں ہو پا رہی ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ متعلقہ ٹھیکیدار کالج کے باقی دو بلاکس کی تعمیر کے لئے اینٹ، سیمنٹ اور ریت سمیت غیر معیاری مواد استعمال کر رہا ہے۔
واٹپورہ حلقہ کے سرپنچ عبد الرحمٰن ڈار نے بتایا کہ انہوں نے پالی تکنیک کالج میں کام کر رہے مزدوروں اور کاریگروں سے جب اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے ٹھیکیدار اور متعلقہ جونیئر انجینئر کا حوالہ دیکر کہا کہ انہوں نے جو مواد فراہم کیا ہے وہی استعمال کیا جا رہا ہے۔
سرپنچ نے الزام عائد کیا کہ پالی تکنیک کی بلڈنگ میں غیر معیاری اینٹوں، ریت اور باجری کے علاوہ زائد المیعاد (Expiry) سیمنٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے اس ضمن میں انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ واٹا پورہ مرگ میں سال 2012 میں پالی تکنیک کالج کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا لیکن 8 سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک نا مکمل ہے۔