شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے صدرکوٹ بالا میں گزشتہ روز وائلڈ لائف محکمہ کے ایک ملازم پر نامعلوم افراد نے حملہ کرکے اسے زخمی کر دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ غیر قانونی طور پر ہو رہی کان کنی کو روکنے کی غرض سے صدرکوٹ بالا میں گیا تھا تاہم وہاں پر اس پر مبینہ طور حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا۔
زخمی ہونے والے محمد افضل نامی ملازم محکمہ وائلڈ لائف سے وابستہ ہے تاہم ان دنوں انتظامیہ نے انہیں صدرکوٹ بالا میں غیر قانونی طور پر ہو رہی کان کنی کو روکنے کے لئے محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ کے ساتھ مامور کیا ہے۔
محمد افضل پر حملہ کے خلاف محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ کے عملہ نے خاموش احتجاج کرتے ہوئے محکمہ کے ملازمین کی سیکورٹی فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کے مطابق گزشتہ روز جب محمد افضل کو اطلاع ملی کہ صدرکوٹ میں اس وقت غیر قانونی طور پر کان کنی کا عمل جاری ہے تو وہ اسے روکنے کے لئے وہاں پر پہنچے لیکن وہاں پر کچھ افراد نے ان پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں انہیں چوٹیں آئیں جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
مزید پڑھیں: 'کان کنی پر عائد پابندی ہٹائی جائے یا لوگوں کو متبادل روزگار فراہم کیا جائے'
احتجاج کر رہے ملازمین نے کہا کہ وہ اپنی جانوں کو لےکر کافی خوفزہ اور فکر مند ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ اس طرح کے غیر قانونی کام کو روکنے کے لئے جاتے ہیں تو وہاں ان پر حملہ ہونے کا خطرہ لاحق ہے جس کے لیے وہ انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ قریب دو برس قبل صدرکوٹ بالا میں انتظامیہ نے پتھر کی کان کنی پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے سبب سینکڑوں ڈرائیور اور مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں اور وہ آئے روز احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے کان کنی پر عائد پابندی کو ہٹائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔