ETV Bharat / state

’کرم کشی کو فروغ دینے کے لیے شہتوت کے درختوں کی تنصیب ناگزیر‘

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں محکمہ سریکلچر کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے سمبل سوناواری کا دورہ کرکے مختلف سریکلچر فارمز کا معائنہ کیا۔

’کرم کشی کو فروغ دینے کے لیے شہتوت کے درختوں کی تنصیب ناگزیر‘
’کرم کشی کو فروغ دینے کے لیے شہتوت کے درختوں کی تنصیب ناگزیر‘
author img

By

Published : Mar 25, 2021, 4:32 PM IST

ضلع بانڈی پورہ میں محکمہ سریکلچر کے ڈپٹی ڈائریکٹر اے کے ڈار نے سمبل سوناواری کے ایک روزہ دورے کے دوران محکمہ کی جانب سے کرم کشی شعبے کو تقویت فراہم کرنے کی غرض سے کی جارہی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

’کرم کشی کو فروغ دینے کے لیے شہتوت کے درختوں کی تنصیب ناگزیر‘

انہوں نے دورے کے دوران محکمہ سریکلچر کی جانب سے چلائے جارہے مختلف فارمز کا بھی معائنہ کیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں برس محکمہ نے 22 ہزار شہتوت کے درخت لگانے کے ہدف مقرر کیا ہے جس میں سے انکے مطابق 20 ہزار پودے لگائے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرم کشی صنعت کو فروغ دینے کے لئے آئندہ دنوں میں شہتوت کے مزید 2000 پودے لگائے جائیں گے۔

سریکلچر زراعت پر مبنی صنعت ہے جس میں کچے ریشم کی تیاری کے لئے ریشم کے کیڑوں کی پرورش لازمی ہے۔ دورے کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ سریکلچر کو فروغ دینے کے لیے شہتوت کے درختوں کی شجر کاری ناگزیر ہے تاکہ ریشم کے کیڑوں کو کھانا وافر مقدار میں میسر ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کی جانب سے پودے لگائے جانے کے علاوہ کرم کشی سے وابستہ افراد کو بھی شہتوت کے درخت مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔

ضلع بانڈی پورہ میں محکمہ سریکلچر کے ڈپٹی ڈائریکٹر اے کے ڈار نے سمبل سوناواری کے ایک روزہ دورے کے دوران محکمہ کی جانب سے کرم کشی شعبے کو تقویت فراہم کرنے کی غرض سے کی جارہی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

’کرم کشی کو فروغ دینے کے لیے شہتوت کے درختوں کی تنصیب ناگزیر‘

انہوں نے دورے کے دوران محکمہ سریکلچر کی جانب سے چلائے جارہے مختلف فارمز کا بھی معائنہ کیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں برس محکمہ نے 22 ہزار شہتوت کے درخت لگانے کے ہدف مقرر کیا ہے جس میں سے انکے مطابق 20 ہزار پودے لگائے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرم کشی صنعت کو فروغ دینے کے لئے آئندہ دنوں میں شہتوت کے مزید 2000 پودے لگائے جائیں گے۔

سریکلچر زراعت پر مبنی صنعت ہے جس میں کچے ریشم کی تیاری کے لئے ریشم کے کیڑوں کی پرورش لازمی ہے۔ دورے کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ سریکلچر کو فروغ دینے کے لیے شہتوت کے درختوں کی شجر کاری ناگزیر ہے تاکہ ریشم کے کیڑوں کو کھانا وافر مقدار میں میسر ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کی جانب سے پودے لگائے جانے کے علاوہ کرم کشی سے وابستہ افراد کو بھی شہتوت کے درخت مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.