شمالی کشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے اجس گاؤں کے چمپز ہورہ میں مقامی افراد نے ریونیو محکمہ پر الزام عائد کیا ہے کہ غیر قانونی قبضہ ہٹانے کے پاداش میں محض کچھ مکینوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دراصل مزکورہ علاقے میں بارش کی وجہ سے اور کول کی زمین پر قبضہ ہونے کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔ کچھ روز قبل مقامی افراد نے تحصیلدار اجس کو اسرار کیا تھا کہ کول پر سے ناجائز قبضہ ہٹایا جائے تاکہ مستقبل میں سیلابی صورتحال سے بچا جاسکے۔
وہیں اس معاملے میں تحصیلدار اجس نے نائب تحصیلدار کی صدارت میں ٹیم تشکیل دی تھی لیکن ٹیم نے محض ایک گھر پر کارروائی کرتے ہوئے دیوار ہٹادی۔
مقامی شخص کا الزام ہے کہ ریونیو محکمہ نے محض ایک گھر کی دیوار ہٹا دی۔ جبکہ باقی ایسے درجنوں افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جنہوں نے اس کول پر غیر قانونی قبضہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیم میں شامل ملازمین نے ایسے بیشتر مکینوں سے ساز باز کیا ہے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: 'سبکدوش انجینئرز کے بجائے بے روزگار نوجوان انجینئرز کو نوکری فراہم کی جائے'
ان مقامی افراد کا یہ بھی الزام ہے کہ تھوڑی سی کارروائی کرکے جان بوجھ کر اس کام کو ادھورا چھوڑ دیا گیا تاکہ ان افراد کو کارروائی سے بچایا جاسکے جن سے ساز باز کیا گیا ہے۔
مقامی افراد کا مطالبہ ہے کہ اس کول سے پوری طرح سے ناجائز تعمیرات کو ہٹایا جائے اور ہر ایسے گھر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے جس کے قبضے میں اس کول کی زمین ہے تاکہ خاطر خواہ نتائج برآمد ہوسکے اور مستقبل میں کسی بھی امکانی سیلابی صورتحال سے بچا جاسکے۔