ریاست آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی حتمی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ اسے قومی شہری رجسٹر بھی کہا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق این آر سی فہرست سے تقریباً 19 لاکھ افراد کا نام غائب ہے جبکہ حیران کن بات یہ ہے کہ دو موجودہ ارکان اسمبلی اور ایک سابق رکن اسمبلی کا نام بھی این آر سی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔
آسام کے کاٹیگھورا حلقہ اسمبلی کے سابق رکن اسمبلی مولانا عطاء الرحمن کا نام این آر سی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے جبکہ ابھایا پوری اننت مللا حلقہ اسمبلی سے آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے رکن اسمبلی نیز دلگاؤں کے رکن اسمبلی الیاس علی اور ان کے خاندان کے چار افراد کا نام بھی این آر سی فہرست میں شامل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آج جاری ہونے والی این آر سی فہرست سے متعدد معروف شخصیات اور سرکاری ملازمین کے نام بھی اس فہرست سے خارج کر دیے گئے ہیں۔
محکمہ دفاع کے ریٹائرڈ ملازم بیمل چودھری کا نام این آر سی فہرست میں نہیں ہے جب کہ ان خاندان کے بقیہ افراد کا نام اس فہرست میں درج ہے۔
یاد رہے کہ این آر سی کا مقصد غیرقانونی طور سے یہاں رہائش پزیر لوگوں کی شناخت کرکے انہیں ملک بدر کرنا ہے۔ لیکن یہ فہرست پہلے دن سے ہی تنازع کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ جن لوگوں کا نام این آر سی کی فہرست میں شامل نہیں ہوپایا ہے انہیں غیر قانونی باور کرانے کا کام فارنرس ٹریبیونل کا ہوگا۔