گوہاٹی: آسام پولیس نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کارروائی کرتے ہوئے مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں کے الزام میں 10 افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا الزام ہے کہ گرفتار افراد شدت پسند تنظیم القاعدہ کی بھارتی ونگ 'انصاراللہ بنگلہ' کے سرگرم رکن ہیں۔ Muslims Arrested from Madrasa by Assam Police
آسام کے اے ڈی جی پی (ایس بی) ہیرن ناتھ نے گوہاٹی میں میڈیا کو بتایا کہ 'ایک شخص ماریگاؤں ضلع میں مدرسہ چلا رہا تھا اور اس نے مبینہ طور پر بنگلہ دیش کی ایک تنظیم کے سرگرم رکن سے رقم لی ہے۔ گرفتار شخص کا نام مفتی مصطفیٰ ہے جو ماریگاؤں ضلع کے چہریا گاؤں میں واقع مدرسہ جامع الہدیٰ چلارہے تھے۔ آسام پولیس کے کل شام سے 10 مسلمانوں کو ریاست کے مختلف اضلاع بارپیٹا، ماریگاؤں، گولپارہ اور کامروپ میٹرو وغیرہ سے گرفتار کیا گیا۔ ماضی میں بھی پولیس نے کئی افراد کو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تاہم ان پر یہ الزامات ثابت نہیں ہوئے۔ آسام کی مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مسلمانوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنارہی ہے تاکہ اس مہم سے انتخابی فوائد حاصل کئے جاسکیں۔