گنگٹوک: سکم میں حالیہ طوفانی سیلاب میں اتوار کو مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 30 ہو گئی، جب کہ 81 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ یہ جانکاری ریاستی حکومت نے دی ہے۔ یہ سانحہ شمالی سکم کی لونک جھیل میں بادل پھٹنے کی وجہ سے پیش آیا جس کی وجہ سے تیستا ندی کے طاس میں چار اکتوبر کو سیلاب آگیا۔ اس دوران مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا نے سکم کے چیف سکریٹری وی بی پاٹھک، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا، بارڈر روڈز آرگنائزیشن، انڈو تبت بارڈر پولیس، انڈین آرمی اور نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن کے عہدیداروں کے ساتھ ہنگامی میٹنگ تاشیلنگ سیکرٹریٹ میں ہوئی۔ یہ سانحہ چار اکتوبر کی صبح چھ بجے پیش آیا، جس میں تیستا-V ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشن کے 13 پل زیر آب آگئے، جس سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا۔
مزید پڑھیں: Flash Flood In Sikkim سکم میں سیلاب میں 14 افراد ہلاک، متعدد فوجی جوان لاپتہ
مرکزی وزیر مملکت اجے کمار مشرا نے کہا کہ صورتحال پر گہری نظر رکھی جارہی ہے اور ریاست کو تمام ضروری مدد فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نقصان کا تخمینہ لگانے اور بچاؤ اور امدادی کارروائیوں کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ پی ایس تمانگ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
یو این آئی