ETV Bharat / state

Manipur Violence آج منی پور کے مختلف اضلاع میں پابندیوں میں نرمی

author img

By

Published : Jul 2, 2023, 12:03 PM IST

اتوار کو تشدد سے متاثرہ منی پور کے کچھ اضلاع میں پابندیوں میں نرمی کی گئی۔ اس سے قبل منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ تشدد میں بیرونی طاقتوں یا عناصر کے ملوث ہونے کا اشارہ دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا معاملہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے۔Restrictions Relaxed in Imphal

منی پور کے کئی اضلاع میں پابندیوں میں نرمی
منی پور کے کئی اضلاع میں پابندیوں میں نرمی

امپھال: ریاست منی پور میں اتوار کو ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 کے تحت پابندیوں میں نرمی کی گئی۔ یہ اطلاع ہفتہ کو ضلع انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں دی گئی۔ تین مئی کو اکثریتی میتی اور اقلیتی کوکی برادری کے درمیان نسلی تشدد کے بعد منی پور کے مختلف حصوں میں لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دی گئی تھی۔

دریں اثنا منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ہفتے کے روز عندیہ دیا کہ ریاست میں ہونے والے نسلی تشدد کے پیچھے بیرونی طاقتیں یا عناصر ہو سکتے ہیں۔ یہ سارا معاملہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے۔ سی ایم نے کہا کہ منی پور کی میانمار کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ چین بھی قریب ہی ہے۔ ہماری 398 کلومیٹر کی سرحدیں غیر محفوظ ہیں۔ ہماری سرحدوں پر سیکورٹی فورسز تعینات ہیں لیکن ایک مضبوط اور جامع سیکورٹی تعیناتی بھی اتنے بڑے علاقے کا احاطہ نہیں کر سکتی۔ تاہم جو کچھ ہو رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ہم نہ تو تردید کر سکتے ہیں اور نہ ہی مضبوطی سے تصدیق کر سکتے ہیں۔ یہ پہلے سے منصوبہ بند لگتا ہے لیکن وجہ واضح نہیں ہے۔

امپھال ویسٹ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این جانسن میتی کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عام لوگوں پر امپھال مغربی ضلع کے تمام علاقوں میں گھروں سے باہر آنے پر عائد پابندی صبح 5 بجے سے صبح 6 بجے تک نافذ رہے گی۔ 2 جولائی کو دوپہر۔ شام تک نرمی ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ پابندی میں نرمی کرنا بھی ضروری ہے تاکہ لوگوں کو ادویات اور اشیائے خوردونوش کی خریداری میں آسانی ہو۔ تریپورہ کی مرکزی اپوزیشن پارٹی ٹیپرا موتھا کے ایک وفد نے ہفتہ کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور گریٹر ٹیپرا لینڈ کے مطالبے کے آئینی حل کی درخواست کی۔ ٹپراہا انڈیجینس پروگریسو ریجنل الائنس (ٹیپرا موتھا) کے سربراہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے وفد کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت جلد ہی ہمارے مطالبات پر بات چیت کا عمل شروع کرے گی۔

مزید پڑھیں: Situation in Manipur 'منی پور میں تیزی سے حالات معمول پر، 1095 ہتھیار برآمد'

شاہ سے ملاقات کے بعد دیبرما نے صحافیوں سے کہا کہ ہمارا ایجنڈا بالکل واضح ہے۔ گریٹر ٹپرلینڈ کے قیام کے ہمارے مطالبے کا کوئی آئینی حل ہونا چاہیے۔ ہم نے آج ان (شاہ) سے ملاقات کی اور واضح کیا کہ ہم مقامی لوگوں کے حقیقی مسائل کے حل میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے اور ہمیں فوری حل کی ضرورت ہے۔ دیبرما کے مطابق شاہ نے وفد کو بتایا کہ اس وقت مرکزی وزارت داخلہ کی پوری توجہ تشدد سے متاثرہ منی پور پر مرکوز ہے۔ تاہم ٹپرا موتھا کے سربراہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ اس مطالبے پر پارٹی کے ساتھ جلد ہی بات چیت شروع کی جائے گی۔

امپھال: ریاست منی پور میں اتوار کو ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 کے تحت پابندیوں میں نرمی کی گئی۔ یہ اطلاع ہفتہ کو ضلع انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں دی گئی۔ تین مئی کو اکثریتی میتی اور اقلیتی کوکی برادری کے درمیان نسلی تشدد کے بعد منی پور کے مختلف حصوں میں لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دی گئی تھی۔

دریں اثنا منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ہفتے کے روز عندیہ دیا کہ ریاست میں ہونے والے نسلی تشدد کے پیچھے بیرونی طاقتیں یا عناصر ہو سکتے ہیں۔ یہ سارا معاملہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے۔ سی ایم نے کہا کہ منی پور کی میانمار کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ چین بھی قریب ہی ہے۔ ہماری 398 کلومیٹر کی سرحدیں غیر محفوظ ہیں۔ ہماری سرحدوں پر سیکورٹی فورسز تعینات ہیں لیکن ایک مضبوط اور جامع سیکورٹی تعیناتی بھی اتنے بڑے علاقے کا احاطہ نہیں کر سکتی۔ تاہم جو کچھ ہو رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ہم نہ تو تردید کر سکتے ہیں اور نہ ہی مضبوطی سے تصدیق کر سکتے ہیں۔ یہ پہلے سے منصوبہ بند لگتا ہے لیکن وجہ واضح نہیں ہے۔

امپھال ویسٹ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این جانسن میتی کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عام لوگوں پر امپھال مغربی ضلع کے تمام علاقوں میں گھروں سے باہر آنے پر عائد پابندی صبح 5 بجے سے صبح 6 بجے تک نافذ رہے گی۔ 2 جولائی کو دوپہر۔ شام تک نرمی ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ پابندی میں نرمی کرنا بھی ضروری ہے تاکہ لوگوں کو ادویات اور اشیائے خوردونوش کی خریداری میں آسانی ہو۔ تریپورہ کی مرکزی اپوزیشن پارٹی ٹیپرا موتھا کے ایک وفد نے ہفتہ کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور گریٹر ٹیپرا لینڈ کے مطالبے کے آئینی حل کی درخواست کی۔ ٹپراہا انڈیجینس پروگریسو ریجنل الائنس (ٹیپرا موتھا) کے سربراہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے وفد کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت جلد ہی ہمارے مطالبات پر بات چیت کا عمل شروع کرے گی۔

مزید پڑھیں: Situation in Manipur 'منی پور میں تیزی سے حالات معمول پر، 1095 ہتھیار برآمد'

شاہ سے ملاقات کے بعد دیبرما نے صحافیوں سے کہا کہ ہمارا ایجنڈا بالکل واضح ہے۔ گریٹر ٹپرلینڈ کے قیام کے ہمارے مطالبے کا کوئی آئینی حل ہونا چاہیے۔ ہم نے آج ان (شاہ) سے ملاقات کی اور واضح کیا کہ ہم مقامی لوگوں کے حقیقی مسائل کے حل میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے اور ہمیں فوری حل کی ضرورت ہے۔ دیبرما کے مطابق شاہ نے وفد کو بتایا کہ اس وقت مرکزی وزارت داخلہ کی پوری توجہ تشدد سے متاثرہ منی پور پر مرکوز ہے۔ تاہم ٹپرا موتھا کے سربراہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ اس مطالبے پر پارٹی کے ساتھ جلد ہی بات چیت شروع کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.