ریاست آسام میں لوک سبھا سے شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد، بل پر شمال مشرقی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں، آسام میں کئی مقامات پر آتشزدگی بھی ہوئی اور مختلف طلبا تنظیموں نے مشترکہ طور پر بند کا اعلان کیا ہے، اور حالات بے قابو ہورہے ہیں۔
شہریت ترمیمی بل کے خلاف شمال مشرقی ریاستوں میں ہنگامہ برپا ہے، اور آسام کے کئی حصوں میں آتشزدگی اور احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔
اس بل کے خلاف نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور آل آسام اسٹوڈنٹ یونین نے آج صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک 12 گھنٹے کے بند کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف ڈبرو گڑھ میں طلبا تنظیم سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں، اور انھوں نے سڑکوں پر مختلف چیزوں کو نذرِ آتش کیا، جبکہ لوگ مودی مخالف نعرے بھی لگارہے ہیں۔
خیال رہے کہ شہریت ترمیمی بل پر ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے گواہاٹی یونیورسٹی اور ڈبرو گڑھ یونیورسٹی نے کل ہونے والے امتحانات کو ملتوی کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ بند کے اعلان کے پیش نظر آسام، اروناچل پردیش، میگھالیہ، میزورم اور تریپورہ میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ تریپورہ میں بھی لوگ اس بل کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ شہر گوہاٹی میں شہریت ترمیم بل کے لوک سبھا میں منظوری کے خلاف آسام میں احتجاج بڑھ گیا اور وزیراعلیٰ سربانندا سونو ال کو امن قائم رکھنے کی درخواست کرنی پڑی۔
واضح رہے کہ لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کو بالآخر منظور کرلیا گیا، جبکہ اس بل کی تائید میں 311 اور مخالفت میں 80 ووٹ ڈالے گئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ امت شاہ نے شہری ترمیمی بل کو لوک سبھا میں پیش کیا تھا، جس پر ایوان میں گرما گرم مباحث ہوئے جس میں تقریباً 48 ارکان نے حصہ لیا۔
اس متنازعہ بل کو پیش کرنے کے لیے لوک سبھا میں ووٹنگ کی گئی بل کی تائید میں 293 اور مخالفت میں 82 ووٹ ڈالے گئے، جس کے بعد بل کو وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں پیش کیا۔
اس بل پر بحث کے دوران اپنی تقریر کے آخر میں اسدالدین اویسی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اس بل کو ایوان میں ہی پھاڑ دیا اور کہا کہ جنوبی افریقہ کے نیشنل رشین کارڈ کو گاندھی جی نے پھاڑ دیا تھا، جس کے بعد انہیں مہاتما کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔