ETV Bharat / state

این آر سی کی حتمی فہرست جاری

author img

By

Published : Aug 31, 2019, 10:52 AM IST

Updated : Sep 28, 2019, 11:03 PM IST

ریاست آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی حتمی فہرست جاری کردی گئی ہے۔ اسے قومی شہری رجسٹر بھی کہا جاتا ہے۔

این آر سی کی حتمی فہرست جاری


اس کا مقصد غیرقانونی طور سے یہاں رہائش پزیر لوگوں کی شناخت کرکے انہیں ملک بدر کرنا ہے۔ لیکن یہ فہرست پہلے دن سے ہی تنازع کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ جن لوگوں کا نام این آر سی کی فہرست میں شامل نہیں ہوپایا ہے انہیں غیرقانونی باور کرانے کا کام فارنرس ٹریبیونل کا ہوگا۔

جس کا بھی نام این آر سی میں درج نہیں ہوپائیگا اسے ٹریبیونل سے رابطہ کرنا ہوگا اور وہاں باضابطہ اس کا کیس چلے گا اور اگر کوئی شخص خواہ وہ مرد ہو یا عورت اپنا مقدمہ وہاں ہار جاتا ہے تو پھر وہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کا رخ کر سکتا ہے۔ شہریت ثابت نہ ہونے پر اور قانونی چارہ جوئی کے بعد انہیں حراست میں لیا جاسکتا ہے۔

این آر سی کوآرڈینیٹر پرتیک ہجیلا (آئی اے ایس) کے مطابق این آر سی کی حتمی فہرست میں 3 کروڑ 11 لاکھ 21 ہزار چار لوگوں کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔


ہجیلا کے مطابق 19 لاکھ 6 ہزار 657 لوگوں کے نام این آر سی میں شامل نہیں کیے گئے ہیں۔ جو اس فہرست میں شامل نہیں ہوسکے ہیں وہ فارنرس ٹریبیونل میں اپیل کرسکتے ہیں۔


اس کا مقصد غیرقانونی طور سے یہاں رہائش پزیر لوگوں کی شناخت کرکے انہیں ملک بدر کرنا ہے۔ لیکن یہ فہرست پہلے دن سے ہی تنازع کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ جن لوگوں کا نام این آر سی کی فہرست میں شامل نہیں ہوپایا ہے انہیں غیرقانونی باور کرانے کا کام فارنرس ٹریبیونل کا ہوگا۔

جس کا بھی نام این آر سی میں درج نہیں ہوپائیگا اسے ٹریبیونل سے رابطہ کرنا ہوگا اور وہاں باضابطہ اس کا کیس چلے گا اور اگر کوئی شخص خواہ وہ مرد ہو یا عورت اپنا مقدمہ وہاں ہار جاتا ہے تو پھر وہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کا رخ کر سکتا ہے۔ شہریت ثابت نہ ہونے پر اور قانونی چارہ جوئی کے بعد انہیں حراست میں لیا جاسکتا ہے۔

این آر سی کوآرڈینیٹر پرتیک ہجیلا (آئی اے ایس) کے مطابق این آر سی کی حتمی فہرست میں 3 کروڑ 11 لاکھ 21 ہزار چار لوگوں کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔


ہجیلا کے مطابق 19 لاکھ 6 ہزار 657 لوگوں کے نام این آر سی میں شامل نہیں کیے گئے ہیں۔ جو اس فہرست میں شامل نہیں ہوسکے ہیں وہ فارنرس ٹریبیونل میں اپیل کرسکتے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 11:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.