امپھال: منی پور کے اطلاعات اور تعلقات عامہ کے وزیر ڈی آر سپم رنجن نے ہفتے کے روز کہا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں ریاست کے کسی بھی حصے سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا، جو ریاست میں معمول کی واپسی کا اشارہ دیتا ہے۔ سپم رنجن نے کہا کہ کل سے ریاست میں کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری ریاست میں امن اور معمولات واپس آ رہے ہیں۔ ریاست بھر میں مختلف مقامات پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
انہون نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے منی پور میں 349 ریلیف کیمپ چل رہے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں منی پور میں نسلی تشدد پھوٹ پڑا، جس میں تقریباً 60 افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ تشدد کے دوران گھروں کو بھی جلا دیا گیا ہے، ریاست کے کچھ حصوں سے نئے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوٹے گئے کل 4,537 ہتھیاروں میں سے ریاستی حکومت نے 990 ہتھیار برآمد کیے ہیں۔ تقریباً 53 ہتھیار، 39 بم اور 74 راؤنڈ گولہ بارود اور میگزین سمیت کئی ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست امن اور ہم آہنگی کی بحالی کے لیے تمام مناسب حفاظتی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سات سے دس دنوں کے دوران ریلوے اسٹیشن کو فعال کر کے کھونگسانگ تک ریل خدمات کو یقینی بنانے کی تمام کوششیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک سی اے پی ایف کی 114 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ریاست میں تشدد اور نسلی جھڑپوں کے بعد ہفتہ کو سیکورٹی فورسز نے پہاڑیوں اور وادیوں دونوں کے حساس علاقوں میں چوتھے دن بھی مشترکہ تلاشی مہم چلائی اور 22 ہتھیار برآمد کئے۔ اس سے قبل مرکز کی مداخلت سے گورنر کی صدارت میں ایک امن کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد امن عمل کو آسان بنانا تھا۔ یہ کمیٹی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اعلان کے چند دن بعد تشکیل دی گئی تھی۔ اس کا مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ منی پور میں جلد از جلد معمولات بحال ہوں۔
مزید پڑھیں:۔ Manipur Violence منی پور میں مسلسل دوسرے دن فوج کا سرچ آپریشن جاری، متعدد ہتھیار برآمد
انہوں نے یہ اعلان 29 مئی سے یکم جون تک ریاست کے اپنے چار روزہ دورے کے دوران منی پور کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا۔ ہائی کورٹ کی جانب سے ریاستی حکومت کو میتی کمیونٹی کو درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کرنے کی ہدایت کے بعد منی پور ایک ماہ سے زائد عرصے سے ذات پات کے تشدد کی لپیٹ میں ہے۔ حالات خراب ہونے پر مرکز کو نیم فوجی دستے تعینات کرنا پڑے۔ وہیں منی پور حکومت نے بحران زدہ ریاست میں انٹرنیٹ خدمات پر پابندی کو مزید پانچ دن کے لیے 15 جون تک بڑھا دیا ہے۔