سلچر: آسام میں اخلاقی پولیسنگ کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس بار ضلع کاچر کے دھولائی میں مورل پولیسنگ کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ گائے چوری کرنے کے الزام میں ایک آٹو ڈرائیور کی بھیڑ نے بے دردی سے پٹائی کی ہے۔ یہاں تک کہ، بھیڑ نے ہائی وے پر متاثرہ کی گاڑی کو آگ لگا دی۔
واقعہ کی تفصیلات کے مطابق دھولائی پنی کھل کا رہائشی تاجم الدین نامی آٹو ڈرائیور بدھ کی رات اپنے آٹو میں گھر جا رہا تھا۔ جب شرپسندوں کے ایک گروپ نے گائے چوری کے شبہ میں اس کا گھیراؤ کر لیا۔ جلد ہی معاملات بگڑ گئے اور شرپسندوں کے گروپ نے نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کی اور ہجوم کے حملے میں ڈرائیور موقع پر ہی بے ہوش ہو گیا۔ بات صرف یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ مشتعل غنڈوں نے ہائی وے پر نوجوان کے آٹو کو آگ لگا دی۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور ڈرائیور کو بچا کر سلچر میڈیکل کالج بھیج دیا۔ مبینہ طور پر ہجوم کے حملے میں تاجم الدین کے بازو اور ٹانگیں ٹوٹ گئیں۔ وہ فی الحال سلچر میڈیکل کالج و اسپتال میں زیر علاج ہیں لیکن ان کی حالت انتہائی نازک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مورل پولیسنگ معاملہ، کرناٹک میں ہندو تنظیموں کے چار کارکنان گرفتار
واقعے کے بعد تاجم الدین کے اہل خانہ نے دھولائی تھانے میں شکایت درج کراتے ہوئے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔