یہ ایف آئی آر ضلع کولاسب کے ویرنگٹے تھانے میں درج کی گئی ہے ، جس میں مسٹر سرما، آسام پولیس کے انسپکٹر جنرل انوراگ اگروال ، پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل دیوجیوتی مکھرجی، کچھار کی ڈپٹی کمشنر کیرتی جلی، کچھار کے ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر سنی دیو چودھری، کچھار پولیس کے سپرنٹنڈنٹ چندرکانت نیمبلکر، دھولائی تھانے کے او سی ساہ کے نام شامل ہیں۔
میزورم پولیس نے ان لوگوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307/ 120 بی 270/325/326 اور 353/336/334/448/34 اور بنگال ایسٹرن فرنٹیئر ریگولیشن ( بی ای ایف آر) کے دفعہ 3 کے ساتھ ساتھ میزورم کنٹینمنٹ اینڈ پریوینشن آف کووڈ 19 ایکٹ کی دفعہ 3 اور 6 اور آرمز ایکٹ کی دفعہ 27 (1) (a) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
میزورم کے ضلع کولاسب کے ویرنگٹے تھانے میں مقامی انسپکٹرلالچاوماویہ نے یہ معاملہ درج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٓAssam Border Dispute: ہلاک ہونے والوں کے افرادِ خاندان کو 50 لاکھ معاوضہ: ہیمنت بسوا
میزورم کی ایک بااثر طلباء تنظیم میزو جرلائی پاول نے بھی میزرام کے ویرنگٹے تھانے میں مسٹر سرما اور چھ دیگر کے خلاف سرحد پر لوگوں کو قتل کے لئے اکسانے کے الزام میں پیر کو ایف آئی آر درج کرائی۔
واضح رہے کہ آسام کے عہدیداروں نے بھی 26 جولائی کے واقعہ کے حوالے سے میزورم کے عہدیداروں کو دھولائی تھانے میں طلب کیا تھا۔
یواین آئی