ETV Bharat / state

Flash Flood In Sikkim سکم میں سیلاب میں 14 افراد ہلاک، متعدد فوجی جوان لاپتہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2023, 9:23 AM IST

شمالی سکم کے مختلف علاقوں میں بادل پھٹنے سے سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی جس کے سبب متعدد افراد ہلاک اور 22 فوجی اہلکار سمیت درجنوں افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔

Sikkim Flash Flood
Sikkim Flash Flood

گنگٹوک: شمالی سکم میں لوناک جھیل پر بادل پھٹنے سے دریائے تیستا میں سیلابی صورت حال پیدا ہوئی۔ اس سیلاب میں بدھ کو کم از کم 14 افراد ہلاک اور 22 فوجی اہلکاروں سمیت 80 دیگر افراد لاپتہ ہو گئے۔ مرنے والے تمام 14 افراد کی شناخت عام شہریوں کی حیثیت کی گئی ہے جن میں سے تین افراد شمالی بنگال میں بہہ گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صبح لاپتہ ہونے والے 23 فوجی جوانوں میں سے ایک فوجی جوان کو بچا لیا گیا۔

حکام نے بتایا کہ سکم میں چنگتھانگ ڈیم سے پانی چھوڑنے سے سیلاب میں مزید تیزی پیدا ہوگئی تھی۔ سکم کے چیف سکریٹری وی بی پاٹھک نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں سے 3,000 سے زائد سیاح سکم کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پاٹھک نے کہا کہ چنگتھانگ میں تیستا اسٹیج III ڈیم کے ساتھ کام کرنے والے کئی کارکن بھی ڈیم کی سرنگوں میں پھنسے ہوئے تھے جنہیں بحفاظت نکال لیا گیا۔

سکم کے چیف سکریٹری نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے سڑکوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے کیونکہ 14 پل منہدم ہو گئے ہیں جن میں سے 9 بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) کے تحت ہیں اور پانچ دیگر ریاستی حکومت کے ہیں۔ پاٹھک نے کہا کہ منگن ضلع کے علاقوں، گنگٹوک ضلع کے سنگٹام اور پاکیونگ ضلع کے رنگپو سے متعدد افراد کے لاپتہ اور زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ایک اور اہلکار کے مطابق اب تک تقریباً 166 افراد کو بچایا جا چکا ہے، جن میں فوجی اہلکار بھی شامل ہے۔ دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت نے کہا کہ بچائے گئے فوجی اہلکار کی حالت مستحکم ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ سے ریاست کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بات کی اور انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ مودی نے ایکس پر کہا کہ "سکم کے وزیر اعلیٰ سے بات کی اور ریاست کے کچھ علاقوں میں بدقسمت قدرتی آفات کے تناظر میں صورتحال کا جائزہ لیا۔

  • Spoke to Sikkim CM Shri @PSTamangGolay and took stock of the situation in the wake of the unfortunate natural calamity in parts of the state. Assured all possible support in addressing the challenge. I pray for the safety and well-being of all those affected.

    — Narendra Modi (@narendramodi) October 4, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی لاپتہ فوجی جوانوں کی خیریت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ سکم حکومت نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ سیلاب کو آفت قرار دیا گیا ہے۔ دفاعی ترجمان نے کہا کہ چنگتھانگ ڈیم سے پانی چھوڑنے سے پانی کی سطح میں 15-20 فٹ اونچی نیچے کی طرف اچانک اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فوج کے 22 اہلکاروں کے لاپتہ ہونے اور 41 گاڑیاں کیچڑ کے نیچے دبنے کی اطلاع ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکم اور شمالی بنگال میں تعینات دیگر تمام ہندوستانی فوجی اہلکار محفوظ ہیں لیکن موبائل مواصلات میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے وہ اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سکم میں سیلاب کے بعد بنگال میں بھی سیلاب کا خطرہ، افسران کی چھٹیاں منسوخ

تیستا بیسن میں واقع ڈکچو، سنگتم اور رنگپو سمیت کئی قصبے بھی دریا میں اضافے سے زیر آب آگئے ہیں۔ دریں اثناء محکمہ تعلیم نے کہا کہ منگن، گنگ ٹوک، پاکیونگ اور نمچی اضلاع میں واقع تمام اسکول 8 اکتوبر تک بند رہیں گے۔ قومی شاہراہ -10 کے کچھ حصے، سکم اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان اہم رابطہ سڑکیں بہہ گئے۔ حکام نے کہا کہ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی بنگال اور بنگلہ دیش کے لیے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جہاں سے تیستا بہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے کئی امدادی کیمپ قائم کیے ہیں، جہاں سینکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ وزیراعلی پی ایس تمانگ نے سنگتم کا دورہ کیا۔

گنگٹوک: شمالی سکم میں لوناک جھیل پر بادل پھٹنے سے دریائے تیستا میں سیلابی صورت حال پیدا ہوئی۔ اس سیلاب میں بدھ کو کم از کم 14 افراد ہلاک اور 22 فوجی اہلکاروں سمیت 80 دیگر افراد لاپتہ ہو گئے۔ مرنے والے تمام 14 افراد کی شناخت عام شہریوں کی حیثیت کی گئی ہے جن میں سے تین افراد شمالی بنگال میں بہہ گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صبح لاپتہ ہونے والے 23 فوجی جوانوں میں سے ایک فوجی جوان کو بچا لیا گیا۔

حکام نے بتایا کہ سکم میں چنگتھانگ ڈیم سے پانی چھوڑنے سے سیلاب میں مزید تیزی پیدا ہوگئی تھی۔ سکم کے چیف سکریٹری وی بی پاٹھک نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں سے 3,000 سے زائد سیاح سکم کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پاٹھک نے کہا کہ چنگتھانگ میں تیستا اسٹیج III ڈیم کے ساتھ کام کرنے والے کئی کارکن بھی ڈیم کی سرنگوں میں پھنسے ہوئے تھے جنہیں بحفاظت نکال لیا گیا۔

سکم کے چیف سکریٹری نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے سڑکوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے کیونکہ 14 پل منہدم ہو گئے ہیں جن میں سے 9 بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) کے تحت ہیں اور پانچ دیگر ریاستی حکومت کے ہیں۔ پاٹھک نے کہا کہ منگن ضلع کے علاقوں، گنگٹوک ضلع کے سنگٹام اور پاکیونگ ضلع کے رنگپو سے متعدد افراد کے لاپتہ اور زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ایک اور اہلکار کے مطابق اب تک تقریباً 166 افراد کو بچایا جا چکا ہے، جن میں فوجی اہلکار بھی شامل ہے۔ دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت نے کہا کہ بچائے گئے فوجی اہلکار کی حالت مستحکم ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ سے ریاست کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بات کی اور انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ مودی نے ایکس پر کہا کہ "سکم کے وزیر اعلیٰ سے بات کی اور ریاست کے کچھ علاقوں میں بدقسمت قدرتی آفات کے تناظر میں صورتحال کا جائزہ لیا۔

  • Spoke to Sikkim CM Shri @PSTamangGolay and took stock of the situation in the wake of the unfortunate natural calamity in parts of the state. Assured all possible support in addressing the challenge. I pray for the safety and well-being of all those affected.

    — Narendra Modi (@narendramodi) October 4, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی لاپتہ فوجی جوانوں کی خیریت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ سکم حکومت نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ سیلاب کو آفت قرار دیا گیا ہے۔ دفاعی ترجمان نے کہا کہ چنگتھانگ ڈیم سے پانی چھوڑنے سے پانی کی سطح میں 15-20 فٹ اونچی نیچے کی طرف اچانک اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فوج کے 22 اہلکاروں کے لاپتہ ہونے اور 41 گاڑیاں کیچڑ کے نیچے دبنے کی اطلاع ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکم اور شمالی بنگال میں تعینات دیگر تمام ہندوستانی فوجی اہلکار محفوظ ہیں لیکن موبائل مواصلات میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے وہ اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سکم میں سیلاب کے بعد بنگال میں بھی سیلاب کا خطرہ، افسران کی چھٹیاں منسوخ

تیستا بیسن میں واقع ڈکچو، سنگتم اور رنگپو سمیت کئی قصبے بھی دریا میں اضافے سے زیر آب آگئے ہیں۔ دریں اثناء محکمہ تعلیم نے کہا کہ منگن، گنگ ٹوک، پاکیونگ اور نمچی اضلاع میں واقع تمام اسکول 8 اکتوبر تک بند رہیں گے۔ قومی شاہراہ -10 کے کچھ حصے، سکم اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان اہم رابطہ سڑکیں بہہ گئے۔ حکام نے کہا کہ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی بنگال اور بنگلہ دیش کے لیے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جہاں سے تیستا بہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے کئی امدادی کیمپ قائم کیے ہیں، جہاں سینکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ وزیراعلی پی ایس تمانگ نے سنگتم کا دورہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.