بھارتی حکومت کا دعویٰ ہے کہ لندن میں مقیم 75 سالہ ڈاکٹر ڈاکٹر مکل ہزاریکا ہی اویجیت آسام ہیں، جو یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام (آزاد) United Liberation Front of Asom کے چیئرمین ہیں۔ دراصل ULFA (I) تنظیم کے صدر کو لے کر چند ماہ قبل اس دعوے کے ساتھ تنازعہ ہوا تھا کہ ڈاکٹر اویجیت آسام کوئی نہیں ہے بلکہ یہ ایک افسانوی کردار ہے، جو تنظیم کی طرف سے بنایا گیا ہے۔ Who Is ULFA Independent Chairman
دراصل گوہاٹی میڈیکل کالج سے میڈیکل گریجویٹ ڈاکٹر ہزاریکا کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہے اور وہ 2004 سے مشرقی لندن کے آلٹن میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ منگل کو ہزاریکا کے وکیل بین کوپر نے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کو بتایا کہ ان کے موکل کا کبھی بھی آسام میں کسی علیحدگی پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے۔ کوپر نے یہ بھی دلیل دی ہے کہ ان کے مؤکل ڈاکٹر مکل ہزاریکا ہیں، نہ کہ ڈاکٹر اویجیت اسم، جیسا کہ بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا ہے۔ ULFA Independent chairman Issue
یہ بھی پڑھیں: آسام: الفا(آئی) نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی
ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر ہزاریکا ULFA (I) کے چیئرمین کے طور پر ملوث ہیں اور انہوں نے 2016 سے 2019 کے درمیان میانمار میں ULFA (I) کے کیمپوں میں کافی وقت گزارا ہے۔ وکیل نے دلیل دی کہ ڈاکٹر اویجیت آسام، ڈاکٹر مکل ہزاریکا کا تخلص ہے اور وہ آسام میں نوجوان نسل کو تنظیم میں شامل ہونے اور ریاست کے خلاف جنگ چھیڑنے کی ترغیب دے رہے تھے۔ ڈاکٹر ہزاریکا کو بھی گزشتہ سال لندن میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ Who Is ULFA Independent Chairman