ریاست اسام سے بی جے پی کے کابینہ وزیر اور جالوکبری حلقے کے ایم ایل اے ہیمنتہ بسوا سرما نے کہا ہے ' ہم موجودہ جاری کردہ قومی رجسٹر آف سٹیزن سے خوش نہیں ہیں، این آر سی پر حکومت کو نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے'۔
ان کا کہنا ہے ' ہمیں پورے ملک کے لیے ایک نیا این آر سی لانا ہوگا، موجودہ این آر سی کو ہم قبول نہیں کرتے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا ، "ہم سرحدی اضلاع میں 20 فیصد ناموں کی دوبارہ توثیق چاہتے ہیں، جس کے بغیر ہم موجودہ این آر سی کو قبول نہیں کرنا چاہتے۔ لیکن ہم سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق چلیں گے'۔
ریاست اسام میں سن 1951 میں این آر سی لایا گیا تھا، این آر سی میں ان افراد کی جانچ کرنی تھی جو غیر ملکی باشندے ہیں اور بھارت میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
این آر سی کی حتمی لسٹ 31 اگست کو شائع کی گئی، اس لسٹ میں 3 کروڑ 11 لاکھ 21 ہزار 4 لوگوں نے اپنی شہریت ثابت کی ہے، اس کے علاوہ 19 لاکھ 6 ہزار 657 افراد بھارت میں اپنی شہریت ثابت نہیں کر پائے ہیں۔