امپھال: منی پور کی دارالحکومت امپھال کے نیو لیمبولین علاقے میں اتوار کی دوپہر نامعلوم افراد نے پانچ خالی مکانوں کو آگ لگا دی۔ حکام نے اس واقعہ کے بارے میں بتایا کہ فائر بریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ اس واقعے نے مقامی کمیونٹی میں شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، بہت سے رہائشیوں نے الزام لگایا ہے کہ علاقے کے محدود رسائی اور بھاری حفاظتی موجودگی کے باوجود یہ واقعہ پیش آیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے مجرم مقامی باشندے ہو سکتے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ واقعہ کے فوراً بعد لوگ موقع پر جمع ہوگئے اور علاقے میں تعینات ریاستی اور مرکزی سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ انہیں علاقے میں داخل ہونے دیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مشتعل مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ نیو لیمبولین ایک متنوع اور مخلوط آبادی والا علاقہ ہے، جس میں مختلف کمیونٹیز رہائش پذیر ہیں۔ اور یہاں پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے چوبیس گھنٹے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ واضح رہے اس تازہ واقعہ کے وقت نے مزید خدشات کو جنم دے دیا ہے کیونکہ 29 اگست کو منی پور قانون ساز اسمبلی کا اجلاس بلایا جانا ہے۔توقع ہے کہ اجلاس کے دوران اس واقعہ پر حکومت کے ردعمل کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
- وزیراعظم مودی منی پور کو جلانا چاہتے ہیں بجھانا ہی نہیں چاہتے: راہل گاندھی
- منی پور میں مجاہد آزادی کی 80 سالہ بیوہ کو مسلح شرپسندوں نے زندہ جلا دیا
پولیس نے مزید بتایا کہ اتوار کی صبح تقریباً 2 بجے صحت اور خاندانی بہبود کے سابق ڈائریکٹر کے راجو کی رہائش گاہ کی حفاظت پر مامور سکیورٹی اہلکاروں سے تین ہتھیار چھین لیے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ امپھال مغربی ضلع کے امپھال تھانہ علاقے کے سگولبند بیجوئے گووندا علاقے میں پیش آیا۔ پولیس نے کہا، چھینے گئے ہتھیاروں میں دو اے کے سیریز کی رائفلیں اور ایک کاربائن شامل ہے۔ حکام نے بتایا کہ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثنا، پولیس نے ہتھیاروں کی بازیابی اور ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے متعدد کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔