آسام میں سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ گوہاٹی کے علاقائی موسمیاتی مرکز نے آسام اور دیگر شمال مشرقی بھارتی ریاستوں میں مزید بارشوں کا انتباہ دیا ہے۔ وہیں، اس سیلاب سے اب تک آٹھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 4 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ Flood, Landslide Wrecks Havoc in Assam
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے عہدیداروں نے کہا کہ ریاست کے 26 اضلاع کے 1089 دیہات پچھلے 24 گھنٹوں میں جزوی یا مکمل طور پر سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے ہونے والی مسلسل بارش سے ریاست میں ندی نالوں میں پانی بھر گیا ہے جس سے دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ سنجے او نیل شا، آر ایم سی، گوہاٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے یہ جانکاری دی۔ حکومت نے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مدد کے لیے بھارتی فوج پر طلب کیا ہے۔ بھارتی فوج نے اب تک آسام کے کاچھر ضلع میں سیلاب سے متاثرہ 300 سے زائد لوگوں کو بچایا ہے۔
وزیراعلی ہمانتا بسوا سرما جمعرات کو سیلاب زدہ ضلع کا دورہ کرنے والے ہیں۔ آسام، میگھالیہ، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ میں درمیانی سے بھاری بارش ہونے کا امکان ہے۔ اس ہفتے کے دوران ان علاقوں میں مختلف مقامات پر گرج چمک کے ساتھ طوفان کا بھی امکان ہے،" اے ایس ڈی ایم ایس کے حکام نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے اب تک تین افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ بدھ کی شام تک مجموعی طور پر 4,03,352 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
سیلابی پانی سے 32944.53 ہیکٹر زرعی اراضی بھی ڈوب گئی ہے جس سے ان میں سے کچھ پر کھڑی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ ان سیلاب زدہ دیہاتیوں کے کل 41,558 افراد نے مختلف اضلاع میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے کھولے گئے 89 ریلیف کیمپوں میں پناہ لی ہے۔ بڑھتی ہوئی بارش نے آسام میں سیلاب کی صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ ریاست میں پہلے سیلاب سے آسام کے تقریباً 26 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ ریاست میں تقریباً 4.03 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہیں۔ زیادہ تر شدید سیلاب سے کیچار، ہوجائی، لکھیم پور، ناگاؤں، درنگ، ڈبروگڑھ اور دیما ہساو کے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ اے ایس ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔