تیز پور: منی پور میں صورتحال ابھی بھی پرسکون نہیں ہوئی ہے۔ جمعرات کو منی پور کے بشنو پور ضلع کے تھامن پوکپی میں سیکورٹی فورسز اور مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان ایک اور انکاؤنٹر شروع ہوا۔ جمعرات کی سہ پہر تقریباً 2:40 بجے مارٹر اور بندوق کے حملے میں 8 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے چھ مشتبہ کوکی دہشت گرد تھے۔
اطلاعات یہ بھی سامنے آئی ہیں کہ چار صحافی انکاؤنٹر والے علاقے میں پھنس گئے ہیں۔ اس واقعے میں ہلاک ہونے والے دیگر دو افراد ایک کسان اور ایک عام آدمی ہیں۔ کل 8 زخمیوں میں سے 2 سیکورٹی فورس کے اہلکار شامل ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ آج کے بم دھماکے بشنو پور اور کانگ بھائی علاقوں میں گزشتہ دو دنوں سے کوکی عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے بعد ہوئے۔ اس کی وجہ سے انتظامیہ نے حال ہی میں علاقے میں اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی منی پور پولیس اور مرکزی سیکورٹی فورسز تشدد سے متاثرہ منی پور میں لوٹے گئے ہتھیاروں کو چھڑانے کے لیے مسلسل آپریشن کر رہی ہیں۔ پولیس کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیے گئے ریسکیو اور سرچ آپریشنز کے دوران اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔ پولیس کانگ پوکپی، تھوبل، چورا چند پور اور امپھال-مغربی اضلاع کے ملحقہ اور ناقابل رسائی پہاڑی علاقوں میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
سیکورٹی فورسز نے علاقے میں چھاپہ مارا اور کانگ پوکپی اور امپھال-مغربی اضلاع سے 5 جدید ہتھیار، گولہ بارود کے 31 راؤنڈ، 19 دھماکہ خیز مواد اور 3 آئی ای ڈیز اور 10 میٹر کورڈ ٹاک برآمد کیا۔ اس مدت کے دوران، منی پور کے مختلف اضلاع میں، پہاڑیوں اور وادیوں دونوں میں کل 130 چوکیاں/ چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: منی پور تشدد کے 27 معاملات میں دوبارہ ایف آئی آر درج
پولیس نے ریاست کے مختلف اضلاع میں قانون کی خلاف ورزی کے سلسلے میں اب تک 1,646 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ریاست کے کچھ اندرونی علاقوں میں کشیدگی جاری ہے، لیکن گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں تشدد میں پھر اضافہ ہوا ہے۔