چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے آج اپنے دورہ کے دوسرے دن اروناچل پردیش میں ایل اے سی کے قریب سبانسیری ویلی کے سرحدی علاقوں کا جائزہ لیا جہاں فوج اور انڈو۔تبت بارڈر پولیس کے اہلکار مورچوں پر تعینات ہیں۔
بپن راوت نے فوج کی جانب سے جدید ٹکنالوجی کو اپناتے ہوئے سرحدوں کی نگرانی کئے جانے کی ستائش کی اور کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کےلیے اہلکاروں کی دفاعی تیاری کو بھی سراہا۔
دو روزہ دورہ کے آخری روز بچپن راوت نے اوروناچل پردیش اور آسام سمیت مشرقی سیکٹر میں واقع فضائی اڈوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ’انہیں یقین ہے کہ بھارتی فوج سے ٹکرانے والے تباہ ہوجائیں گے‘۔
مشرقی سیکٹر میں بھارت کی مجموعی سیکوریٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے ا پنے دورہ کے دوران علاقہ میں تعینات فوج، آئی ٹی بی پی اور دیگر فورسز کے جوانوں سے بات چیت کی۔
جنرل بپن راوت نے دورہ کے پہلے روز بھی فوج، آئی ٹی بی پی اور اسپیشل فرنٹیئر فورس کے سپاہیوں کے ساتھ بات چیت کی تھی جو اروناچل پردیش کے لوہیت سیکٹر اور دیبانگ ویالی کے بشمول مختلف اڈوں پر تعینات ہیں۔ اس موقع پر دوسرے فوجی عہدیدار بھی موجود تھے۔
فوج نے بتایا کہ مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے پیش نظر فوج اور بھارتی فضائیہ نے اروناچل پردیش اور سکم کے بشمول ایل اے سی پر تمام مورچوں پر اپنی لڑاکا تیاری کا خاطر خواہ بہتری لائی ہے۔