سخت گیر ہندو رہنما ستیہ رنجن بورہ نے رکن پارلیمان و آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ بدرالدین اجمل کی جانب سے چلائے جانے والے فاونڈیشن کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
گوہاٹی پولیس نے اس سلسلہ میں ایف آئی آر درج کرنے کی تصدیق کی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ’اجمل فاؤنڈیشن کے خلاف مشکوک ذرائع سے رقم وصول کرنے اور فنڈز کے ناجائز استعمال کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا‘۔
اجمل فاؤنڈیشن کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جن میں قومی مفاد کے لیے نقصاندہ سرگرمیاں اور غیرقانونی طور پر غیرملکی فنڈز کی منتقلی وغیرہ شامل ہیں۔ ستیہ رنجن بورہ نے الزام عائد کیا کہ اجمل فاؤنڈیشن نے 69.55 کروڑ روپئے کے فنڈز حاصل کئے جبکہ صرف 2.05 کروڑ روپئے ہی خرچ کئے اور باقی رقم کو پارٹی کے لیے استعمال کیا گیا۔
اجمل فاؤنڈیشن کے ڈائرکٹر ڈاکٹر خسروالسلام نے بتایا کہ زیادہ تر امداد برطانیہ سے حاصل ہوتی ہیں جبکہ انہوں نے دہشت گرد تنظیموں سے امداد کی فراہمی کے الزامات کو سرے سے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ غیرملکی فنڈز ایف سی آر اے کے ضوابط کے مطابق ہی قبول کیے جاتے ہیں اور اسے سماجی، تعلیمی اور امدادی سرگرمیوں پر خرچ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس تعلق سے مکمل تحقیقات کی جانی چاہئے تاکہ حقیقت سب کے سامنے آجائے۔