ETV Bharat / state

آسام کے این آر سی کوآرڈینیٹر قابل اعتراض پوسٹ ہٹائے: سپریم کورٹ - قابل اعتراض فیس بک پوسٹ

سپریم کورٹ نے آسام حکومت کو ہدایت دی کہ این آر سی کے کو آرڈینٹر ہتیش دیو شرما کو اپنی قابل اعتراض فیس بک پوسٹ واپس لینے کا حکم دے۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
author img

By

Published : Jan 6, 2020, 6:46 PM IST

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بینچ نے آسام حکومت سے کہا کہ وہ نو منتخب کو آرڈینٹر کے قابل اعتراض پوسٹ سے متعلق تحقیقات کرے اور یہ یقینی بنائے کہ یہ پوسٹ واپس لیے جائیں۔

اس دوران مرکزی حکومت نے عدالت عظمی کو یقین دلایا ہے کہ آسام این آر سی میں جن لوگوں کے نام شامل کئے گئے ہیں لیکن ان کے بچے اور ان کے نام نہیں ہیں انہیں فی الحال ان سے الگ نہ کیا جائے گا۔

ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے داخل درخواست میں شکایت کی گئی ہے کہ ڈیٹینشن سینٹر(حراستی کیمپ) میں 60 بچوں کو اس لیے رکھا گیا ہے کیونکہ ان کی شہریت پر فیصلہ ہونا باقی تھا۔

واضھ رہے کہ این آر سی کو آرڈینیٹر ہتیش شرما نے آسام میں مقیم بنگلہ دیشی مسلمانوں کے بارے قابل اعتراض پوسٹ کی تھی جس پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بینچ نے آسام حکومت سے کہا کہ وہ نو منتخب کو آرڈینٹر کے قابل اعتراض پوسٹ سے متعلق تحقیقات کرے اور یہ یقینی بنائے کہ یہ پوسٹ واپس لیے جائیں۔

اس دوران مرکزی حکومت نے عدالت عظمی کو یقین دلایا ہے کہ آسام این آر سی میں جن لوگوں کے نام شامل کئے گئے ہیں لیکن ان کے بچے اور ان کے نام نہیں ہیں انہیں فی الحال ان سے الگ نہ کیا جائے گا۔

ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے داخل درخواست میں شکایت کی گئی ہے کہ ڈیٹینشن سینٹر(حراستی کیمپ) میں 60 بچوں کو اس لیے رکھا گیا ہے کیونکہ ان کی شہریت پر فیصلہ ہونا باقی تھا۔

واضھ رہے کہ این آر سی کو آرڈینیٹر ہتیش شرما نے آسام میں مقیم بنگلہ دیشی مسلمانوں کے بارے قابل اعتراض پوسٹ کی تھی جس پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

Intro:Body:

NationalPosted at: Jan 6 2020 5:24PM



آسام این آر سی کو آرڈی نیٹر قابل اعتراض پوسٹ ہٹائے: سپریم کورٹ





نئی دہلی، 6 جنوری (یو این آئی) سپریم کورٹ نے پیر کے روز آسام حکومت سے یہ یقینی بنانے کے لئے کہا ہے کہ قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے کو آرڈینٹر ہتیش دیو شرما اپنے کچھ قابل اعتراض فیس بُک پوسٹ واپس لیں چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے آسام حکومت سے کہا کہ وہ نو منتخب کو آرڈینٹر کے قابل اعتراض پوسٹ سے متعلق تحقیقات کرے اور یہ یقینی بنائے کہ یہ پوسٹ واپس لئے جائیں۔



اس دوران مرکزی حکومت نے عدالت عظمی کو یقین دلایا ہے کہ آسام این آر سی میں جن لوگوں کے نام شامل کئے گئے ہیں، لیکن ان کے بچے اور ان کے نام نہیں ہیں، انہیں فی الحال ان سے الگ نہ کیا جائے گا۔



اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے عدالت عظمی سے یہ وعدہ کیا۔



ایک غیر سرکاری تنظیم کی طرف سے داخل درخواست میں یہ شکایت کی گئی ہے کہ ڈیٹینشن سینٹر میں 60 بچوں کو اس لئے رکھا گیا ہے کیونکہ ان کی شہریت پر فیصلہ ہونا باقی تھا۔



مسٹر شرما نے آسام میں رہ رہے بنگلہ دیشی مسلمانوں کے بارے میں پوسٹ کیا ہے جس پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔



یو این آئی۔ این یو۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.