ریاست کے کئی علاقوں کے زیرآب آنے سے تقریباً 42 لاکھ 86 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق موسلادھار بارش اور سیلاب کی وجہ سے 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ چٹانوں کے کھسکنے سے پیش آئے حادثے میں دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
وہیں ریاست میں سیلاب کا خطرہ برقرار رہنے سے جنگلات کے جانوروں کے لیے بھی حالات انتہائی خطرناک ہو گئے ہیں۔
مجولی علاقے کے کئی علاقے سیلاب کی وجہ سے زیر آب آ گئے ہیں جس کی وجہ سے جنگل کے جانور مشکلات سے دو چار ہیں۔
محکمہ جنگلات نے مقامی لوگوں کی مدد سے مجولی کے بھکت چاپوری اور پوہاردیا علاقے سے چار ہرنوں کو بچایا ہے۔
بعد ازیں ان ہرنوں کو لکھیم پور کے جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔
محکمہ جنگلات کے افسر نے بتایا کہ 'مجولی اور اطراف کے علاقوں میں تقریباً ڈیڑھ سو ہاتھی کھانے کی تلاش میں گھوم رہے ہیں اور کھانے کی تلاش میں ہاتھی گاؤں کے سڑکوں پر گھوم رہے ہیں جس سے گاؤں کے لوگ تشویش میں مبتلا ہیں۔ ہم ان ہاتھیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔