بدھ کے روز پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل 2019 کی منظوری کے بعد ڈیبرو گڑھ سمیت آسام کے متعدد مقامات پر مظاہرے شروع ہوگئے اور جمعرات کو صدرجمہوریہ کی منظوری کے بعد اسے قانون کا درجہ حاصل ہوگیا۔
حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آسام میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی 26 نفری کوتعینات کیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت ہندو ، عیسائی ، سکھ ، بدھ اور زتشتی برادری کے پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم کے شکار ہونے سے فرار ہونے ہوئے اور جو 31 دسمبر ، 2014 کو یا اس سے قبل بھارت میں داخل ہوئے تھے، ان پناہ گزینوں کو بھارتی شہریت دینے کی کوشش کی گئی ہے۔