حیدر آباد: آسام کے سرکردہ مسلم رہنما اور آل انڈیا یونائٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ بدرالدین اجمل نے لوک سبھا میں نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد پر بولتے ہوئے خبردار کیا کہ ملک کو مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے سے کمزور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کرنے کا حق سبھی کو ہے لیکن مذہب کے نام پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔
بدرالدین اجمل نے کہا کہ منی پور میں جو واقعات سامنے آئے وہ انسانیت کو شرمسار کر رہے ہیں اور ہمیں اس بات کا عہد کرنا چاہئے کہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ انہون نے کہا کہ پوری دنیا کی نظریں بھارت پر لگی ہوئی ہیں لیکن منی پور جیسے حالات ملک کی شبیہہ کو متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں کی عزت محفوظ نہیں ہے۔ ایک زمانہ تھا کہ ایک شخص کسی خاتون کی عزت تار تار کرتا تھا لیکن اب یہ گھناؤنا عمل اجتماعی طور پر کیا جاتا ہے، عورتوں کی عزت محفوظ نہیں ہے، انکی زندگیاں تباہ وبرباد کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منی پور پر الزامات عائد کئے جارہے ہیں اور الزام عائد کرنے والوں کو دیکھنا چاہئے کہ کہیں انکا ہی قصور نہ نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ دھرم کے نام پر جو نفرت پھیلائی جارہی ہے اس سے اللہ نہ کرے کہیں ایسا دن نہ آجائے جب یہ ملک ہر سطح پر لڑائی جھگڑوں کی لپیٹ میں آجائے گا۔ بھائی بہن کے ساتھ لڑے گا اور چھوٹے، بزرگوں کے ساتھ دست و گریباں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت ملک کی جڑوں تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- عدم اعتماد تحریک کی تائید میں اسدالدین اویسی نے مودی حکومت کو خوب کھری کھوٹی سنائی
- دیکھو نفرت کی جنگ میں کیا ہوا ہے، سبزی والا ہندو اور بکرا مسلمان ہوگیا ہے: مہوا موئترا
آسام سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان نے کہا کہ جمہوریت میں سب کو بولنے کا اختیار ہے لیکن بھڑکاؤ بھاشن (اکسانے والی تقریریں) نہیں کی جانی چاہئیں جس سے فرقہ وارانہ ماحول پیدا ہو۔ انہوں نے ہریانہ میں پیش آئے حالیہ واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انصاف ایک طرفہ نہیں ہونا چاہئے بلکہ حکام کو غیر جانبداری سے کام لینا چاہئے۔ اجمل نے کہا کہ اقتدار پائیدار نہیں ہے ۔ جو لوگ آج حکمران بنے بیٹھے ہیں، ہوسکتا ہے کہ انکی جگہ کل کوئی اور آجائے۔