ETV Bharat / state

Student Beheaded Body Found in Madrasa مدرسہ کے ہاسٹل سے بارہ سالہ طالب علم کی سر قلم کی ہوئی لاش برآمد

آسام کے دھولئی میں واقع دارالسلام حافظیہ مدرسہ کے ہاسٹل میں جب ایک استاد فجر کی نماز کے لیے طلبہ کو اٹھانے کے لیے کمرے میں داخل ہوئے تو انھوں نے ربیع الحسین کی سرقلم کی ہوئی لاش فرش پر پڑی ہوئی دیکھی۔

12 year old student beheaded body found in madrasa hostel room in assam
آسام میں ایک مدرسہ کے ہاسٹل کے کمرے سے بارہ سالہ طالب علم کی سر قلم کی گئی لاش برآمد
author img

By

Published : Aug 13, 2023, 6:36 PM IST

کاچھر (آسام): آسام میں ایک ایسا ہولناک واقعہ پیش آیا ہے جس نے مسلم کمیونٹی میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دراصل اتوار کی صبح کاچھر ضلع کے دار السلام حافظیہ مدرسہ کے ہاسٹل کے کمرے میں ایک 12 سالہ طالب علم کی سر قلم کی ہوئی لاش برآمد ہوئی۔ نوجوان طالب علم کی شناخت ربیع الحسین کے نام سے ہوئی ہے۔ دھولئی میں واقع مدرسہ کے طالب علم رات کے کھانے کے بعد اپنے ہاسٹل کے کمرے میں سونے کے لیے چلے گئے تھے۔ اور جب ایک استاد فجر کی نماز کے لیے طلبہ کو جگانے کے لیے کمرے میں داخل ہوئے تو استاد نے ربیع الحسین کی سر قلم کی ہوئی لاش فرش پر پڑی ہوئی دیکھی۔

اس سنگین صورتحال پر مدرسہ کے حکام نے فوری طور پر دھولئی میں مقامی پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا۔ جس کے بعد پولیس نے تحیقیقات شروع کی اور تقریباً 20 ساتھی طلباء اور مدرسہ کے تین اساتذہ سے پوچھ تاچھ کے لیے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ جب کی حکام تحقیقات میں مصروف ہیں لیکن اس خوفناک فعل کے پیچھے کی اصل محرکات کا کسی کو کوئی علم نہیں ہے، جس کی وجہ سے مقامی کمیونٹی خوف میں مبتلا ہے۔علاقے میں خوفناک ماحول کے درمیان مدرسہ کو عارضی طور پر سیل بھی کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اہم شواہد سے پردہ اٹھانے کے لیے نوجوان مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سلچر میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (SMCH) منتقل کیا گیا ہے۔اس واقعے کے بعد کمیونٹی کے سامنے بے شمار پریشان کن سوالات اٹھ رہے ہیں، جیسے کہ کون ایک نابالغ کے خلاف اس طرح کی ہولناک حرکت کر سکتا ہے، اور کیا چیز انہیں اس طرح کے ناقابلِ جرم کے ارتکاب پر مجبور کر سکتی ہے۔ کمیونٹی بے چینی سے اس گہرے پریشان کن واقعے کے اصل محرکات کے جوابات کا انتظار کر رہی ہے۔

کاچھر (آسام): آسام میں ایک ایسا ہولناک واقعہ پیش آیا ہے جس نے مسلم کمیونٹی میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دراصل اتوار کی صبح کاچھر ضلع کے دار السلام حافظیہ مدرسہ کے ہاسٹل کے کمرے میں ایک 12 سالہ طالب علم کی سر قلم کی ہوئی لاش برآمد ہوئی۔ نوجوان طالب علم کی شناخت ربیع الحسین کے نام سے ہوئی ہے۔ دھولئی میں واقع مدرسہ کے طالب علم رات کے کھانے کے بعد اپنے ہاسٹل کے کمرے میں سونے کے لیے چلے گئے تھے۔ اور جب ایک استاد فجر کی نماز کے لیے طلبہ کو جگانے کے لیے کمرے میں داخل ہوئے تو استاد نے ربیع الحسین کی سر قلم کی ہوئی لاش فرش پر پڑی ہوئی دیکھی۔

اس سنگین صورتحال پر مدرسہ کے حکام نے فوری طور پر دھولئی میں مقامی پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا۔ جس کے بعد پولیس نے تحیقیقات شروع کی اور تقریباً 20 ساتھی طلباء اور مدرسہ کے تین اساتذہ سے پوچھ تاچھ کے لیے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ جب کی حکام تحقیقات میں مصروف ہیں لیکن اس خوفناک فعل کے پیچھے کی اصل محرکات کا کسی کو کوئی علم نہیں ہے، جس کی وجہ سے مقامی کمیونٹی خوف میں مبتلا ہے۔علاقے میں خوفناک ماحول کے درمیان مدرسہ کو عارضی طور پر سیل بھی کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اہم شواہد سے پردہ اٹھانے کے لیے نوجوان مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سلچر میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (SMCH) منتقل کیا گیا ہے۔اس واقعے کے بعد کمیونٹی کے سامنے بے شمار پریشان کن سوالات اٹھ رہے ہیں، جیسے کہ کون ایک نابالغ کے خلاف اس طرح کی ہولناک حرکت کر سکتا ہے، اور کیا چیز انہیں اس طرح کے ناقابلِ جرم کے ارتکاب پر مجبور کر سکتی ہے۔ کمیونٹی بے چینی سے اس گہرے پریشان کن واقعے کے اصل محرکات کے جوابات کا انتظار کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.