اس مسئلہ پر متاثرین نے کے جی ایچ ہسپتال کے قریب احتجاج کیا۔ چند دن پہلے وشاکھاپٹنم میں ایل جی پالی مرس کمپنی سے اچانک رات میں گیس کے اخراج کے واقعہ کے سبب 12 افراد کی موت ہو گئی تھی اور کئی افراد بیمار پڑ گئے تھے۔ سائنس لینے میں دشواری کے سبب کئی افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جو سڑکوں اور گھروں میں پڑے ہوئے تھے۔
ان کے منہ سے جھاگ جا رہا تھا۔ اس واقعہ کے بعد وشاکھاپٹنم کے جی ایچ اسپتال سے ڈسچارج متاثرین کی بڑی تعداد نے آج احتجاج کیا۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی صحت مکمل طورپر ٹھیک نہیں ہوئی ہے۔ اس حقیقت کو جاننے کے باوجود ان کو ہسپتال سے گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی جو نامناسب بات ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کئی متاثرین جو ہنوز ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں کو مکمل صحت یاب نہ ہونے کے باوجود گھروں کو بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ بیمار ہونے کے باوجود ان کو ہسپتال سے کس طرح گھر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال دیہات میں دوبارہ پیدا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کو حکومت کی جانب سے معاوضہ نہیں چاہئے بلکہ مکمل صحت یابی کے بعد ہی ہسپتال سے ان کو گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے۔
اس مسئلہ پر ان متاثرین نے وزیرسرینواس راو کو روک دیا۔ ان متاثرین نے کہا کہ تمام کو علاج کی سہولت کے ساتھ ساتھ اس علاقہ میں ان کو گھرفراہم کیا جائے اور ہسپتال کی سہولت بھی پہنچائی جائے۔ ان متاثرین نے ان سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا۔