ریاست آندھرا پردیش کے ضلع کڑپہ میں سینیٹائزر پینے کی وجہ سے تین افراد کی موت ہوگئی۔
جمعہ کے روز کوریچیڑو میں سینیٹائزر کے استعمال کے بعد 13 افراد کی موت ہوگئی تھی۔ ان میں سے بیشتر بھکاری اور مزدور تھے۔ دس افراد کی موت کوریچیڑو گاؤں میں اور تین کی پامورو گاوں میں ہوئی تھی۔
نئے معاملہ میں تین افراد کی موت ضلع کڑپہ کے پنلیمورو گاوں میں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق 'شراب دستیاب نہیں ہونے کی وجہ سے ان افراد نے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران ہاتھوں میں لگائے جانے والے سینیٹائزرس کا استعمال نشہ کے لئے شروع کردیا تھا۔ دو افراد جنہوں نے اس کا استعمال کیا تھا میں سے ایک کی موت موقع پر ہی ہوگئی۔ دوسرے کی موت رمس اسپتال میں علاج کے دوران ہوئی اور تیسرے شخص کی موت آج صبح اس کے گھر میں ہوئی۔
وہیں پولیس نے سینیٹائزرس کی خالی بوتلوں کو ضبط کر معائنہ کے لئے لیب بھیج دیا ہے۔
مقامی افراد نے نشاندہی کی کہ 'یہ افراد تقریبا ایک ہفتہ سے سینیٹائرر کا استعمال کر رہے تھے۔'
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا کیسز 18 لاکھ سے زائد
مرنے والوں کے ارکان خاندان نے کہا کہ 'یہ افراد نشہ کے عادی تھے اور چونکہ شراب ان کو گذشتہ چند ہفتوں سے آسانی سے دستیاب نہیں ہورہی تھی اسی لئے ان افراد نے سینیٹائزرس کا استعمال شروع کردیا۔'
فی الحال پولیس نے معاملہ درج کر جانچ شروع کردی ہے۔