وشاکھا پٹنم: تیلگو دیشم کے قومی جنرل سکریٹری نارا لوکیش نے آندھرا پردیش کے گورنر جسٹس عبدالنذیر کو ایک خط لکھا جس میں انھوں نے ریاست میں مسلمانوں پر حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کو کہا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جگن حکومت مجرموں کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ لوکیش نے اپنے خط کے ساتھ حملوں کے 50 واقعات کی تفصیلات منسلک کی ہے جو جگن کے اقتدار میں آنے کے بعد ہوئے۔
نارا لوکیش نے خط میں یہ ذکر کیا کہ وائی ایس آر سی پی حکومت مسلم اقلیتوں پر حملہ کرنے والے مجرموں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا زیادہ تر واقعات میں، وائی ایس آر سی پی کیڈرس نے مسلم اقلیتوں پر حملے کیے ہیں، جب کہ پولیس نے مقدمات کو ختم کرنے کے لیے مجرموں کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف چند واقعات کی تفصیلات بھیج رہے ہیں جو ان کے علم میں آئے ہیں اور بہت سے غیر سرکاری طور پر رونما ہوئے ہیں۔ خط کے ذریعے لوکیش نے ریاست کے مختلف حصوں میں پیش آنے والے واقعات کی وضاحت کی، جن میں نندیالہ میں عبدالسلام کے خاندان کی خودکشی، پالناڈو میں مسلم اقلیتوں کی جائیدادوں پر حملے، قتل، اور ہراسانی بھی شامل ہے۔ انھوں نے گورنر سے اس مسئلہ میں فوری مداخلت کی اپیل کی۔
لوکیش نے کہا کہ مسلم اقلیتوں کو گاؤں سے نکال دیا گیا کیونکہ وہ پالناڈو علاقے میں کئی جگہوں پر ٹی ڈی پی کے ساتھ کھڑے تھے۔ لوکیش نے شکایت کی کہ متاثرین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے گئے۔ انہوں نے ریاست میں مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ لوکیش نے گورنر سے درخواست کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ خط میں لوکیش نے واضح کیا کہ گورنر کے فوری اقدامات سے ہی بنیادی حقوق کا تحفظ اور مسلم اقلیتوں کی حفاظت ہوگی۔
مزید پڑھیں: ٹی ڈی پی دور اقتدار میں حیدرآباد میں فسادات نہیں ہوتے تھے: چندرا بابو نائیڈو