ETV Bharat / state

Swami Rapes Girl آشرم کے سوامی پر دو سال تک نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام

author img

By

Published : Jun 20, 2023, 2:21 PM IST

ضلع وشاکھاپٹنم کے ایک آشرم میں سوامی پر عصمت دری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ نابالغ متاثرہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہ ملزم سوامی نے اسکے ساتھ دو سال تک عصمت دری کی۔ پولیس نے ملزم سوامی کو گرفتار کر لیا۔ Swami arrest in visakhapatnam

آشرم کے سوامی نے نابالغ بچی کے ساتھ دو سال تک عصمت دری کی
آشرم کے سوامی نے نابالغ بچی کے ساتھ دو سال تک عصمت دری کی

وشاکھاپٹنم: ریاست آندھر پردیش کے ضلع وشاکھاپٹنم کے ایک آشرم میں سوامی نے ایک نابالغ بچی کے ساتھ دو سال تک عصمت دری کی۔ متاثرہ نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم سوامی کو پیر کی آدھی رات کو گرفتار کر لیا۔ متاثرہ کی عمر 15 سال بتائی جاتی ہے۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کے والدین کا کافی عرصہ پہلے انتقال ہو گیا تھا۔ رشتہ داروں نے اسے راجہ مہندرا ورم کے قریب ایک ہاسٹل میں داخل کرایا۔ جہاں اس نے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد دو سال پہلے کچھ سادھوؤں کے ذریعے وہ خدمت کے لیے آشرم پہنچی۔

متاثرہ نے بتایا کہ اسے آشرم میں گایوں کی خدمت کا کام دیا گیا تھا۔ اس کا کام گایوں کو چرانا اور ان کا گوبر صاف کرنا تھا۔ لیکن رات کو آشرم کا مالک اسے اپنے کمرے میں لے جاتا اور اس کی عصمت دری کرتا۔ اس نے بتایا کہ کئی سوامی اسے زنجیر سے باندھ کر رکھتے تھے۔ سوامی لڑکی کو دھمکی دیتا تھا کہ اگر اس نے اس کی بات نہ مانی تو وہ اسے مار ڈالے گا۔

متاثرہ نے پولیس کے سامنے دل دہلا دینے والی گواہی دی ہے۔ متاثرہ نے بتایا کہ جب وہ سوامی کی مخالفت کرنے لگی تو اس نے اسے زنجیر میں باندھ کر رکھنا شروع کر دیا۔ اس نے اسے تقریباً ایک سال تک باندھے رکھا۔ وہ اسے کھانے کے لیے صرف چاول اور پانی دیتا۔ حتیٰ کہ اس کے نہانے اور صفائی پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ سوامی نے اسے کئی بار بالٹی میں حاجت پوری کرنے پر مجبور کیا۔

اس نے بتایا کہ وہ 13 تاریخ کو آشرم میں کام کرنے والی ملازمہ کی مدد سے وہاں سے فرار ہوئی۔ ملازمہ نے اسے کچھ رقم بھی دی۔ جہاں سے وہ براہ راست آٹو کے ذریعے وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ وہاں وہ تروملا ایکسپریس میں سوار ہوئی۔ ٹرین میں ایک خاتون مسافر نے اس سے بات کی۔ متاثرہ نے اپنی ساری بات اس مسافر کو بتا دی۔ وہ خاتون مسافر بچی کو اپنے ساتھ راجہ مہندراورم لے گئی۔ کچھ دن پہلے خاتون نے اپنے بھائی کی مدد سے لڑکی کو ہاسٹل میں داخل کرانے کی کوشش کی۔ لیکن انہیں بتایا گیا کہ پولیس سرٹیفکیٹ کے بغیر لڑکی کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Baba Raped Boy Child عصمت دری کے الزام میں مندر کا پجاری گرفتار

اس کے بعد خاتون کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ متاثرہ بچی کو وجئے واڑہ میں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے پاس لے گئی۔ وہاں لڑکی نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کا انکشاف کیا۔ متاثرہ نے وجئے واڑہ میں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے آشرم کے بارے میں بتایا۔ لڑکی نے بتایا کہ اسکو کھانا نہیں دیا جاتا تھا اور مسلسل اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی۔ متاثرہ نے کہا کہ آشرم میں کوئی بھی سوامی کے خلاف کچھ سننے کو تیار نہیں تھا۔ اس نے بتایا کہ آشرم میں 14 بچے تھے جن میں سے وہ واحد لڑکی تھی۔ متاثرہ نے بتایا کہ آشرم میں لوگ کہتے تھے کہ سوامی نے پہلے ایک اور لڑکی کی عصمت دری کی تھی۔

سی ڈبلیو سی کے ارکان نے لڑکی کو وجئے واڑہ کے دیشا پولیس اسٹیشن بھیجا، جہاں پولیس نے لڑکی سے پوچھ گچھ کی اور اس کا بیان لینے کے بعد مقدمہ درج کیا۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے صفر ایف آئی آر درج کی گئی۔ سوامی کو ملزم بنایا گیا۔ سوامی کے خلاف سیکشن 376 اور پوکسو ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔متاثرہ لڑکی کو طبی جانچ کے لیے بیجواڑہ کے سرکاری اسپتال بھیجا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے سوامی کو حراست میں لے لیا ہے۔

تاہم سوامی نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ کچھ لوگ آشرم کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے میں قانونی جنگ لڑیں گے۔ بتایا گیا کہ اس معاملے میں اس ماہ کی 15 تاریخ کو آشرم کے منتظمین نے لڑکی کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کرائی تھی۔

وشاکھاپٹنم: ریاست آندھر پردیش کے ضلع وشاکھاپٹنم کے ایک آشرم میں سوامی نے ایک نابالغ بچی کے ساتھ دو سال تک عصمت دری کی۔ متاثرہ نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم سوامی کو پیر کی آدھی رات کو گرفتار کر لیا۔ متاثرہ کی عمر 15 سال بتائی جاتی ہے۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کے والدین کا کافی عرصہ پہلے انتقال ہو گیا تھا۔ رشتہ داروں نے اسے راجہ مہندرا ورم کے قریب ایک ہاسٹل میں داخل کرایا۔ جہاں اس نے پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد دو سال پہلے کچھ سادھوؤں کے ذریعے وہ خدمت کے لیے آشرم پہنچی۔

متاثرہ نے بتایا کہ اسے آشرم میں گایوں کی خدمت کا کام دیا گیا تھا۔ اس کا کام گایوں کو چرانا اور ان کا گوبر صاف کرنا تھا۔ لیکن رات کو آشرم کا مالک اسے اپنے کمرے میں لے جاتا اور اس کی عصمت دری کرتا۔ اس نے بتایا کہ کئی سوامی اسے زنجیر سے باندھ کر رکھتے تھے۔ سوامی لڑکی کو دھمکی دیتا تھا کہ اگر اس نے اس کی بات نہ مانی تو وہ اسے مار ڈالے گا۔

متاثرہ نے پولیس کے سامنے دل دہلا دینے والی گواہی دی ہے۔ متاثرہ نے بتایا کہ جب وہ سوامی کی مخالفت کرنے لگی تو اس نے اسے زنجیر میں باندھ کر رکھنا شروع کر دیا۔ اس نے اسے تقریباً ایک سال تک باندھے رکھا۔ وہ اسے کھانے کے لیے صرف چاول اور پانی دیتا۔ حتیٰ کہ اس کے نہانے اور صفائی پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ سوامی نے اسے کئی بار بالٹی میں حاجت پوری کرنے پر مجبور کیا۔

اس نے بتایا کہ وہ 13 تاریخ کو آشرم میں کام کرنے والی ملازمہ کی مدد سے وہاں سے فرار ہوئی۔ ملازمہ نے اسے کچھ رقم بھی دی۔ جہاں سے وہ براہ راست آٹو کے ذریعے وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن پہنچی۔ وہاں وہ تروملا ایکسپریس میں سوار ہوئی۔ ٹرین میں ایک خاتون مسافر نے اس سے بات کی۔ متاثرہ نے اپنی ساری بات اس مسافر کو بتا دی۔ وہ خاتون مسافر بچی کو اپنے ساتھ راجہ مہندراورم لے گئی۔ کچھ دن پہلے خاتون نے اپنے بھائی کی مدد سے لڑکی کو ہاسٹل میں داخل کرانے کی کوشش کی۔ لیکن انہیں بتایا گیا کہ پولیس سرٹیفکیٹ کے بغیر لڑکی کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Baba Raped Boy Child عصمت دری کے الزام میں مندر کا پجاری گرفتار

اس کے بعد خاتون کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ متاثرہ بچی کو وجئے واڑہ میں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے پاس لے گئی۔ وہاں لڑکی نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کا انکشاف کیا۔ متاثرہ نے وجئے واڑہ میں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے آشرم کے بارے میں بتایا۔ لڑکی نے بتایا کہ اسکو کھانا نہیں دیا جاتا تھا اور مسلسل اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی۔ متاثرہ نے کہا کہ آشرم میں کوئی بھی سوامی کے خلاف کچھ سننے کو تیار نہیں تھا۔ اس نے بتایا کہ آشرم میں 14 بچے تھے جن میں سے وہ واحد لڑکی تھی۔ متاثرہ نے بتایا کہ آشرم میں لوگ کہتے تھے کہ سوامی نے پہلے ایک اور لڑکی کی عصمت دری کی تھی۔

سی ڈبلیو سی کے ارکان نے لڑکی کو وجئے واڑہ کے دیشا پولیس اسٹیشن بھیجا، جہاں پولیس نے لڑکی سے پوچھ گچھ کی اور اس کا بیان لینے کے بعد مقدمہ درج کیا۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے صفر ایف آئی آر درج کی گئی۔ سوامی کو ملزم بنایا گیا۔ سوامی کے خلاف سیکشن 376 اور پوکسو ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔متاثرہ لڑکی کو طبی جانچ کے لیے بیجواڑہ کے سرکاری اسپتال بھیجا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے سوامی کو حراست میں لے لیا ہے۔

تاہم سوامی نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ کچھ لوگ آشرم کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے میں قانونی جنگ لڑیں گے۔ بتایا گیا کہ اس معاملے میں اس ماہ کی 15 تاریخ کو آشرم کے منتظمین نے لڑکی کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کرائی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.