ETV Bharat / state

'کلاسیکی زبانوں کو فروغ دینے کی ضرورت'

نائب صدرجمہوریہ وینکیا نائیڈو نے کلاسیکی زبانوں کے تحفظ اور ان کے فروغ پر یہ کہتے ہوئے زور دیا ہے کہ یہ زبانیں ہمارے ماضی اور قدیم بھارت کی تہذیبی اقدار کے لیے ایک کھڑکی فراہم کرتی ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ وینکیا نائیڈو
نائب صدرجمہوریہ وینکیا نائیڈو
author img

By

Published : Jan 20, 2020, 11:27 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 7:36 PM IST

بھارت کے نائب صدرجمہوریہ وینکیا نائیڈو نے جو ایک خصوصی ٹرین کے ذریعہ نیلور ضلع میں ونکٹکا چلم پہنچے تھے۔ آج نیلور میں ایک میٹنگ میں تیلگو اسکالروں، ادیبوں اور تیلگو زبان کے ماہرین سے بات چیت کی۔

گفتگو کے دوران نائب صدرجمہوریہ نے کہ ہماری کلاسیکی زبانیں ہمارے پرانے مفکروں، سائنسدانوں، شاعروں، دانشمندوں، ڈاکٹروں، فلسفیوں اور حکمرانوں کے علم اور دانشمندی کی نمائندگی کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘اگر ہم اس سلسلے کی حفاظت نہیں کریں گے اور برقرار نہیں رکھیں گے تو ہم اس خزانے کی قیمتی چابی کو کھو دیں گے جو ہمیں ورثے میں ملا ہے’۔

انہوں نے ان رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت میں 40 سے زیادہ زبانوں یا بولیوں کے وجود کو خطرے کا سامنا ہے اور یہ زبانیں اور بولیاں ختم ہونے کے قریب ہیں کیونکہ صرف چند ہزار لوگ ہی انہیں بولتے ہیں۔

اسکالروں کے ساتھ نائیڈو کی گفتگو کلاسیکی تیلگو زبان کے فروغ اور ‘سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکی تیلگو’( سی ای ایس سی ٹی) کی ترقی پر مرکوز رہی۔
سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو( سی ای ایس سی ٹی) کا قیام میسور میں سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز(سی آئی آئی ایل) اس وقت عمل میں آیا تھا جب سنہ 2008 میں تیلگو کو ایک کلاسیکی زبان کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ تیلگو کو ایک کلاسیکی زبان قرار دیا گیا کیونکہ اس نے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ مندرجہ ذیل شرائط کو پورا کیا تھا۔

1500 سے سنہ 2007 پہلے تک کی اس کی ریکارڈ شدہ تاریخ اور قدیمی نصابی کتابیں قدیمی لیٹریچر/متن سے متعلق ایک جماعت جسے زبان بولنے والوں کی کئی نسلیں ایک قیمتی ورثہ سمجھتی ہوں۔ زبان کی ادبی روایت اس کی اپنی اصل ہو اور دوسری زبان سے مستعار (ادھار) لی ہوئی نہ ہو۔

کلاسیکی زبان اور اس کا ادب جدید زبان سے جدا ہو اور کلاسیکی زبان اس کی بات کی شکلوں کے درمیان تسلسل ٹوٹا ہوا بھی ہونا چاہئے۔

بتا دیں کہ تمل زبان وہ پہلی زبان تھی جسے سنہ 2004 میں کلاسیکی زبان کا درجہ دیا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں سینٹر فار ایکسلینس آف کلاسیکیکل تمل میسور کے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز کیمپس میں کام کر رہا تھا جو بعد میں سنہ 2008 میں تمل ناڈو کی حکومت کی درخواست پر چنئی منتقل کر دیا گیا۔ یہ ادارہ اب سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکی تمل(سی آئی سی ٹی) کہلاتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کل یعنی 19 جنوری سنہ 2020 کو چنئی میں سی آئی سی ٹی کا دورہ کیا تھا۔ تاکہ اپنے آپ کو تمل زبان کے تحفظ اور فروغ کے لیے ادارے کی طرف سے چلائے جانے والے مختلف پروجیکٹوں کے کام کاج درختوں کے کام کاج سے واقف کرا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سنسکرت، کنڑ، ملیالم اور اڑیہ وہ دوسری زبانیں جنہیں مرکزی حکومت کلاسیکی زبان کا درجہ دیا ہے۔ سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو کو میسور سے منتقل کرنے کی مانگ کے نتیجے میں نائب صدرجمہوریہ نے کچھ برس پہلے اس وقت کے متحدہ آندھرا پردیش کو مشورہ دیا تھا کہ سی ای ایس سی ٹی کو منتقل کر دیا جائے۔

اس کے نتیجے میں مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش کی متحدہ حکومت کو یہ تجویز بھیجی تھی۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد نائیڈو نے دوبارہ کوشش شروع کی اور مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ سی ای ایس سی ٹی کو تیلگو بولنے والی کسی بھی ریاست میں منتقل کر دیں۔

بعد میں مرکزی حکومت نے سی سی ایس سی ٹی کو نیلور میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اب جب کہ نیلور میں اس ادارے کے لیے ایک نیا کیمپس قائم کرنے کی جزیات پر کام ہو رہا ہے۔

نائب صدرجمہوریہ کی بیٹی اور سورن بھارت ٹرسٹ کی مینجنگ ٹرسٹی محترمہ دیپا وینکٹ نے پیش کش کی ہے کہ وہ اس ادارے کے لیے تین چار برس کے مفت قیام کا انتظام نیلور میں سورن بھارت ٹرسٹ میں کر دیں گی۔

نائب صدرجمہوریہ کی تجویز پر انسانی وسائل کی ترقی کی مرکزی وزارت نے ایک دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا ہے جو نیلور میں سون بھارت ٹرسٹ میں‘ ڈیولپمنٹ آف سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکل تیلگو’ کے بارے میں ہے۔کلاسیکی تیلگو زبان کے متعدد اسکالر اور ماہرین اس ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ورکشاپ میں اور باتوں کے علاوہ کلاسیکی تیلگو کے تحفظ، اس کی تشہیر اور فروغ کے لیے ایک نقشہ راہ تیار کیا جائے گا۔ تاکہ اس زبان کی میٹھاس کو نئی اونچائیوں تک پہنچایا جا سکے۔

سینٹر آف ایکسیلنس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکل تیلگو، اور باتوں کے علاوہ ان علاقوں میں جہاں یہ زبان بولی جاتی ہے اور ان کے علاوہ دوسرے علاقوں میں اس کی تشہیر اور اس کے تحفظ کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ مرکز بھارت اور بیرونی ملکوں میں اس زبان کے سلسلے میں تحقیق اور اس کے بارے میں دستاویزات تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اس زبان کے سرکردہ اسکالروں کے بارے میں دستاویزی فلمیں بھی تیار کرتا ہے۔ یہ مرکز کلاسیکی متن کو دوسری بھارتی کی زبانوں نیز انگریزی اور منتخبہ یوروپی زبانوں میں اس کے متن کا ترجمہ بھی کرتا ہے۔
بعد میں نائب صدرجمہوریہ نے‘ بھوانہ موجائم’ کا بھی دورہ کیا۔ اس میں جو سورن بھارت ٹرسٹ میں واقع ہے۔ بہترین تیلگو کلاسیکی شعری کو تصویروں کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے۔
نائب صدرجمہوریہ جو دو دن یعنی 20 اور 21 جنوری کو نیلور کے دورے پر ہیں۔بہت سے پروگرام بھی دیکھیں گے۔
اس میں کلاسیکی تیلگو کی دو روزہ ورکشاپ کے اختتامی اجلاس میں شرکت بھی شامل ہیں۔ انسانی وسائل کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نیشنک بھی اس موقع پر موجود رہیں گے۔

منگل کے دن یعنی 21 جنوری 2020 کو نائب صدرجمہوریہ جن کے ہمراہ جناب رمیش پوکھریال نیشنک بھی ہوں گے۔ اکشرا ودیالیہ اور اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر کا دورہ کریں گے۔ وینکیا نائیڈو نیلور میں وکرم سیما پوری یونیورسٹی کے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت بھی کریں گے۔

بھارت کے نائب صدرجمہوریہ وینکیا نائیڈو نے جو ایک خصوصی ٹرین کے ذریعہ نیلور ضلع میں ونکٹکا چلم پہنچے تھے۔ آج نیلور میں ایک میٹنگ میں تیلگو اسکالروں، ادیبوں اور تیلگو زبان کے ماہرین سے بات چیت کی۔

گفتگو کے دوران نائب صدرجمہوریہ نے کہ ہماری کلاسیکی زبانیں ہمارے پرانے مفکروں، سائنسدانوں، شاعروں، دانشمندوں، ڈاکٹروں، فلسفیوں اور حکمرانوں کے علم اور دانشمندی کی نمائندگی کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘اگر ہم اس سلسلے کی حفاظت نہیں کریں گے اور برقرار نہیں رکھیں گے تو ہم اس خزانے کی قیمتی چابی کو کھو دیں گے جو ہمیں ورثے میں ملا ہے’۔

انہوں نے ان رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت میں 40 سے زیادہ زبانوں یا بولیوں کے وجود کو خطرے کا سامنا ہے اور یہ زبانیں اور بولیاں ختم ہونے کے قریب ہیں کیونکہ صرف چند ہزار لوگ ہی انہیں بولتے ہیں۔

اسکالروں کے ساتھ نائیڈو کی گفتگو کلاسیکی تیلگو زبان کے فروغ اور ‘سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکی تیلگو’( سی ای ایس سی ٹی) کی ترقی پر مرکوز رہی۔
سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو( سی ای ایس سی ٹی) کا قیام میسور میں سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز(سی آئی آئی ایل) اس وقت عمل میں آیا تھا جب سنہ 2008 میں تیلگو کو ایک کلاسیکی زبان کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ تیلگو کو ایک کلاسیکی زبان قرار دیا گیا کیونکہ اس نے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ مندرجہ ذیل شرائط کو پورا کیا تھا۔

1500 سے سنہ 2007 پہلے تک کی اس کی ریکارڈ شدہ تاریخ اور قدیمی نصابی کتابیں قدیمی لیٹریچر/متن سے متعلق ایک جماعت جسے زبان بولنے والوں کی کئی نسلیں ایک قیمتی ورثہ سمجھتی ہوں۔ زبان کی ادبی روایت اس کی اپنی اصل ہو اور دوسری زبان سے مستعار (ادھار) لی ہوئی نہ ہو۔

کلاسیکی زبان اور اس کا ادب جدید زبان سے جدا ہو اور کلاسیکی زبان اس کی بات کی شکلوں کے درمیان تسلسل ٹوٹا ہوا بھی ہونا چاہئے۔

بتا دیں کہ تمل زبان وہ پہلی زبان تھی جسے سنہ 2004 میں کلاسیکی زبان کا درجہ دیا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں سینٹر فار ایکسلینس آف کلاسیکیکل تمل میسور کے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لینگویجز کیمپس میں کام کر رہا تھا جو بعد میں سنہ 2008 میں تمل ناڈو کی حکومت کی درخواست پر چنئی منتقل کر دیا گیا۔ یہ ادارہ اب سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف کلاسیکی تمل(سی آئی سی ٹی) کہلاتا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کل یعنی 19 جنوری سنہ 2020 کو چنئی میں سی آئی سی ٹی کا دورہ کیا تھا۔ تاکہ اپنے آپ کو تمل زبان کے تحفظ اور فروغ کے لیے ادارے کی طرف سے چلائے جانے والے مختلف پروجیکٹوں کے کام کاج درختوں کے کام کاج سے واقف کرا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سنسکرت، کنڑ، ملیالم اور اڑیہ وہ دوسری زبانیں جنہیں مرکزی حکومت کلاسیکی زبان کا درجہ دیا ہے۔ سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکیکل تیلگو کو میسور سے منتقل کرنے کی مانگ کے نتیجے میں نائب صدرجمہوریہ نے کچھ برس پہلے اس وقت کے متحدہ آندھرا پردیش کو مشورہ دیا تھا کہ سی ای ایس سی ٹی کو منتقل کر دیا جائے۔

اس کے نتیجے میں مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش کی متحدہ حکومت کو یہ تجویز بھیجی تھی۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد نائیڈو نے دوبارہ کوشش شروع کی اور مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ سی ای ایس سی ٹی کو تیلگو بولنے والی کسی بھی ریاست میں منتقل کر دیں۔

بعد میں مرکزی حکومت نے سی سی ایس سی ٹی کو نیلور میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اب جب کہ نیلور میں اس ادارے کے لیے ایک نیا کیمپس قائم کرنے کی جزیات پر کام ہو رہا ہے۔

نائب صدرجمہوریہ کی بیٹی اور سورن بھارت ٹرسٹ کی مینجنگ ٹرسٹی محترمہ دیپا وینکٹ نے پیش کش کی ہے کہ وہ اس ادارے کے لیے تین چار برس کے مفت قیام کا انتظام نیلور میں سورن بھارت ٹرسٹ میں کر دیں گی۔

نائب صدرجمہوریہ کی تجویز پر انسانی وسائل کی ترقی کی مرکزی وزارت نے ایک دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا ہے جو نیلور میں سون بھارت ٹرسٹ میں‘ ڈیولپمنٹ آف سینٹر آف ایکسلینس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکل تیلگو’ کے بارے میں ہے۔کلاسیکی تیلگو زبان کے متعدد اسکالر اور ماہرین اس ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ورکشاپ میں اور باتوں کے علاوہ کلاسیکی تیلگو کے تحفظ، اس کی تشہیر اور فروغ کے لیے ایک نقشہ راہ تیار کیا جائے گا۔ تاکہ اس زبان کی میٹھاس کو نئی اونچائیوں تک پہنچایا جا سکے۔

سینٹر آف ایکسیلنس فار اسٹیڈیز ان کلاسیکل تیلگو، اور باتوں کے علاوہ ان علاقوں میں جہاں یہ زبان بولی جاتی ہے اور ان کے علاوہ دوسرے علاقوں میں اس کی تشہیر اور اس کے تحفظ کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ مرکز بھارت اور بیرونی ملکوں میں اس زبان کے سلسلے میں تحقیق اور اس کے بارے میں دستاویزات تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اس زبان کے سرکردہ اسکالروں کے بارے میں دستاویزی فلمیں بھی تیار کرتا ہے۔ یہ مرکز کلاسیکی متن کو دوسری بھارتی کی زبانوں نیز انگریزی اور منتخبہ یوروپی زبانوں میں اس کے متن کا ترجمہ بھی کرتا ہے۔
بعد میں نائب صدرجمہوریہ نے‘ بھوانہ موجائم’ کا بھی دورہ کیا۔ اس میں جو سورن بھارت ٹرسٹ میں واقع ہے۔ بہترین تیلگو کلاسیکی شعری کو تصویروں کے ذریعہ پیش کیا گیا ہے۔
نائب صدرجمہوریہ جو دو دن یعنی 20 اور 21 جنوری کو نیلور کے دورے پر ہیں۔بہت سے پروگرام بھی دیکھیں گے۔
اس میں کلاسیکی تیلگو کی دو روزہ ورکشاپ کے اختتامی اجلاس میں شرکت بھی شامل ہیں۔ انسانی وسائل کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نیشنک بھی اس موقع پر موجود رہیں گے۔

منگل کے دن یعنی 21 جنوری 2020 کو نائب صدرجمہوریہ جن کے ہمراہ جناب رمیش پوکھریال نیشنک بھی ہوں گے۔ اکشرا ودیالیہ اور اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر کا دورہ کریں گے۔ وینکیا نائیڈو نیلور میں وکرم سیما پوری یونیورسٹی کے جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت بھی کریں گے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 17, 2020, 7:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.